OSLO:
ناروے کی ملکہ میٹی میریٹ کے بیٹے میرئیس بورج ہوئیبے کو مبینہ طور پر ریپ کیس میں گرفتار کرلیا گیا۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ناروے کے دارالحکومت اوسلو کی پولیس نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ناروے کی ملکہ میٹی میریٹ کے بیٹے میرئیس بورج ہوئیبے کو حراست میں لیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 27 سالہ میرئیس بورج کو پیر کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک ایسی خاتون کا ریپ کیا جو بے ہوشی کی حالت میں اور مزاحمت کرنے کی قابل نہیں تھیں تاہم حکام نے وضاحتی بیان جاری کردیا ہے۔
کیس کے حوالے سے بتایا گیا کہ متاثرہ 20 سالہ خاتون ان سے اگست میں پہلی دفعہ ملی تھیں اور اسی دن واقعہ پیش آیا اور خاتون کے وکیل ہیگ سیلومون نے بتایا کہ ملکہ کے بیٹے سے ان کے رومانوی تعلقات نہیں تھے اور خاتون سے مشکل وقت سے گزر رہی ہے۔
وکیل صفائی اووند بریٹلین کے مطابق ہوئیبے نے مؤقف اپنایا ہے کہ وہ مجرم نہیں ہیں اور تفتیشی حکام کے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں۔
گارجین کی رپورٹ کے مطابق میرئیس بورج ہوئبے ان کی والدہ میٹی میریٹ کی 2001 میں ولی عہد ہاکون کے ساتھ شادی سے قبل دونوں کے رومانوی تعلقات کے دوران 1997 میں پیدا ہوئے تھے۔
میرئیس بورج ہوئبے کے دو سوتیلے بہن بھائی ہیں، پرنسز انگریڈ الیگزینڈرا اور پرنس سویر ماگنوس کے برعکس میرئیس بورج ہوئبے نے ناروے کی شاہی خاندان کی کوئی ذمہ داری یا عہدہ نہیں لیا ہوا ہے جبکہ ان کی بہن اور بھائی نے شاہی حیثیت حاصل کررکھی ہے۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق میرئیس بورج ہوئبے اپنے والد ولی عہد ہاکون اور والدہ میٹی میریٹ کی رہائش گاہ کے قریب ہی مقیم ہیں لیکن ان پر ریپ کا الزام اگست میں اوسلو کے ایک اپارٹمنٹ میں خاتون کو تشدد کرتے ہوئے زیادتی کا نشانہ بنانے کے شبہے میں عائد کیا گیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ واقعے کے دوران خاتون کے بیڈ روم کی دیوار پر چاقو پیوست تھی اور ستمبر میں انہیں مذکورہ خاتون کے حوالے سے دیے گئے احکام کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا تھا۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق میرئیس بورج ہوئبے کو اب 5 خواتین کے ریپ کے الزامات کا سامنا ہے، ان پر قریبی تعلقات میں رہنے والی خاتون کو اپنے ساتھیوں کے ساتھ ریپ کا نشانہ بنانے کا الزام ہے۔
ان پر عائد فرد جرم میں 20 سالہ لڑے کو قتل کی دھمکی دینے اور ان کی ایک سابقہ منگیتر پر تشدد شامل ہے۔