ٹک ٹاک اور پی ٹی اے کی جانب سے یوتھ سیفٹی سمٹ پاکستان کا انعقاد

اجلاس میں آن لائن تحفظ اور ڈیجیٹل خواندگی کے فروغ کےلیے اقدامات کو اجاگر کیا گیا


ویب ڈیسک November 21, 2024

اسلام آباد:

ٹک ٹاک نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے اشتراک سے اسلام آباد میں جمعرات کو یوتھ سیفٹی سمٹ پاکستان کا انعقاد کیا۔ اس سربراہی اجلاس کا مقصد آن لائن تحفظ کے بارے میں آگاہی بڑھانا، ڈیجیٹل خواندگی کو فروغ دینا، اور پاکستانی نوجوانوں کو آن لائن تحفظ فراہم کرنے کےلیے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانا تھا۔

اجلاس میں حکومتی نمائندوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سمیت اساتذہ، والدین اور بچے، بچوں کی حفاظت کےلیے کام کرنے والے غیر سرکاری ادارے اور صنعت کے ماہرین نے شرکت کی۔

اجلاس میں کئی معلوماتی سیشنز منعقد ہوئے۔ ایک سیشن میں ’ڈیجیٹل حفاظت‘ کے اقدام پر روشنی ڈالی گئی تھی، جو ٹک ٹاک اور پی ٹی اے کے درمیان ایک مشترکہ کاوش ہے تاکہ پاکستانی نوجوانوں میں آن لائن تحفظ اور ڈیجیٹل شعور کو فروغ دیا جاسکے۔

ڈیجیٹل حفاظت کے سیشن میں پی ٹی اے نے اپنی موجودہ کاوشوں پر پریزنٹیشن دی، جس میں بچوں کی آن لائن حفاظت کو یقینی بنانے کےلیے کیے جانے والے اقدامات کو اجاگر کیا، خاص طور پر ایسے اقدامات جن کا مقصد نوجوان صارفین کےلیے ایک محفوظ ڈیجیٹل ماحول کی تشکیل ہے۔

ایک سیشن میں بچوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ٹک ٹاک کے عزم کو اجاگر کیا گیا اور ساتھ ہی پلیٹ فارم کی جانب سے نوجوان صارفین کے تحفظ کےلیے پیش کیے گئے سیفٹی فیچرز پر بھی توجہ دی گئی۔ ان فیچرز میں فیملی پیرنگ، سیفٹی فیچر، کمیونٹی گائیڈلائنز، اور یوتھ سیفٹی پورٹل شامل تھے۔ یہ تمام ٹولز والدین، اساتذہ، اور خود نوجوان صارفین کو ایک محفوظ آن لائن  ماحول کی تشکیل میں بااختیار بنانے کےلیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔

’’بچوں کی آن لائن حفاظت میں بہتری‘‘ کے موضوع پر ایک پینل ڈسکشن کا انعقاد بھی ہوا، جس میں ٹک ٹاک کی نوجوان صارفین کےلیے محفوظ ماحول بنانے کے عزم کو اجاگر کیا گیا۔ اس پینل میں پی ٹی اے، سی ای آر ٹی، یونیسف پاکستان، اور ساحل کے نمائندوں نے بطور ماہرین شرکت کی اور بچوں کے تحفظ پر مختلف زاویوں سے روشنی ڈالی۔ اس کے بعد سوال و جواب کا سیشن ہوا اور معزز شخصیات نے حاضرین سے خطاب  کیا۔

پی ٹی اے کے چیئرمین، میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن نے ایک محفوظ آن لائن ماحول کے قیام کےلیے اتھارٹی کے غیر متزلزل عزم کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ’’یہ سمٹ پاکستان میں نوجوانوں کےلیے محفوظ اور جامع ڈیجیٹل ماحول کو یقینی بنانے کے ہمارے مشن میں ایک اہم قدم کی حیثیت رکھتی ہے۔ پی ٹی اے بچوں کے آن لائن تحفظ  کو یقینی بنانے اور ڈیجیٹل طور پر ذمے دار معاشرے کو فروغ دینے کےلیے جدید اقدامات کے نفاذ کےلیے پرعزم ہے۔‘‘

ٹک ٹاک  میں مشرق وسطیٰ، ترکیہ، افریقہ، پاکستان اور جنوبی ایشیا کے ڈائریکٹر برائے گورنمنٹ ریلیشنز اور پبلک پالیسی، امیر گلین نے کہا کہ ٹک ٹاک میں  ہم اپنے صارفین، خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں کے آن لائن تحفظ اور بہبود کو یقینی بنانے کےلیے پرعزم ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ سمٹ پاکستان میں ایک محفوظ آن لائن ماحول کے قیام کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ ہم ڈیجیٹل لٹریسی اور آن لائن تحفظ کے فروغ کےلیے اپنی کوششیں جاری رکھنے کےلیے پرعزم ہیں اور اس مقصد کے حصول کےلیے پی ٹی اے کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے خواہاں ہیں۔

سمٹ کے اختتام پر ’’ڈیجیٹل حفاظت‘‘ مقابلے کے کامیاب ہونے والے شرکا کے ناموں کا اعلان کیا گیا۔ ڈیجیٹل حفاطت مقابلے کو ٹک ٹاک اور پی ٹی اے  کے مشترکہ اقدام کے طور پر شروع کیا گیا تھا اور اس کا مقصد پاکستانی نوجوانوں میں ڈیجیٹل تحفظ کے حوالے سے آگاہی کو فروغ دینا تھا۔ اس مقابلے میں تخلیق کاروں کو چھ اہم شعبوں پر مختصر ویڈیوز بنانے کی دعوت دی گئی تھی، جن میں سوشل میڈیا کا ذمے دارانہ  استعمال، آن لائن ہراسانی کا خاتمہ، آن لائن دھوکا دہی کی روک تھام، نوجوانوں کی حفاظت اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانا، ٹک ٹاک کے حفاظتی ٹولز کو سمجھنا اور غلط معلومات کا تدارک جیسے موضوعات شامل تھے۔

مقابلے میں 11 ہزار درخواستیں موصول ہوئی تھیں جن سے میں  3 کو انعامات دیے گئے۔ ان ویڈیوز کے ذریعے پاکستانی نوجوانوں میں ڈیجیٹل تحفظ سے آگاہی کے فروغ میں غیر معمولی تخلیقی صلاحیتوں کی نشاندہی ہوئی۔ مقابلے کے فاتح بلال شہزاد قرار پائے، جبکہ چوہدری دانش اور محمد عثمان کیانی  بالترتیب پہلے اور دوسرے رنر اپ رہے۔

یوتھ سیفٹی سمٹ پاکستان کی کامیابی کے تسلسل میں، ٹک ٹاک اور پی ٹی اے نے اپنے پبلک پالیسی پروگرام کے دائرہ کار کو بڑھانے کا اعلان کیا، جو ’’ڈیجیٹل حفاظت‘‘ پر مرکوز ہے۔ اس حکمت عملی کے تحت ٹک ٹاک اور پی ٹی اے کے درمیان تعاون مزید مضبوط کیا جائے گا تاکہ ملک بھر میں ڈیجیٹل خواندگی اور تحفظ کو فروغ دیا جاسکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں