پاکستان شوبز کے سینئر اداکار فردوس جمال کا کہنا ہے کہ ماہرہ خان اور ہمایوں سعید اب فلموں یا ڈراموں میں ہیرو ہیروئن کا کردار نبھانے کی عمر کے نہیں رہے۔
سوشل میڈیا پر سینئر اداکار فردوس جمال کے ایک انٹرویو کی ویڈیو خوب وائرل ہورہی ہے جس میں وہ ماہرہ خان اور ہمایوں سعید پر اپنی ماضی کی تنقید پر بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ان کا مقصد تنقید کرنا نہیں بلکہ اپنی رائے کا اظہار کرنا تھا۔
فردوس جمال نے کہا کہ پاکستان میں ہیرو اور ہیروئن کا تصور کم عمر افراد سے منسلک ہے، جہاں ہیروئن کی عمر عموماً 16 سے 20 سال تک سمجھی جاتی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ ماہرہ خان اس عمر کے زمرے میں نہیں آتیں، اس لیے انہیں ہیروئن کیوں سمجھا جاتا ہے؟
اداکار نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہیروئن وہ ہوتی ہے جو نوجوانوں کے دلوں کو لبھائے، لیکن ماہرہ خان دیکھنے والوں میں ایسا تاثر پیدا نہیں کرتیں۔
فردوس جمال نے مزید کہا کہ ماہرہ خان ایک میچور خاتون ہیں، ان کے خدوخال اور اداکاری اچھی ہو سکتی ہے، لیکن وہ ان کے نزدیک ہیروئن کے معیار پر پورا نہیں اترتیں۔
اسی طرح ہمایوں سعید کے بارے میں بات کرتے ہوئے فردوس جمال نے کہا کہ ایک ہیرو معصوم اور کم عمر ہونا چاہیے، جس کی موجودگی اسکرین پر سب کی توجہ حاصل کرے۔ لیکن ہمایوں سعید ایسا تاثر قائم نہیں کر پاتے، اس لیے وہ انہیں ہیرو نہیں سمجھتے۔
سینئر اداکار فردوس جمال نے مشورہ دیا کہ دونوں اداکاروں کو اپنی عمر اور شخصیت کے مطابق کردار ادا کرنے چاہئیں۔
یاد رہے کہ فردوس جمال ماضی میں بھی ماہرہ خان اور ہمایوں سعید پر زائد العمر ہونے کے باوجود ہیرو ہیروئن کا کردار ادا کرنے پر تنقید کر چکے ہیں تاہم اس رائے کی وجہ سے انہیں خود بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔