کراچی:
انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں تین روز کے وقفے کے بعد بہتری آئی۔
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پہلے جائزے کے بعد جاری قرض پروگرام کے علاوہ ایک ارب ڈالر کے کلائمیٹ چینج فنانسنگ کی سہولت کا عندیہ ملنے اور آذربائیجان کی پاکستان میں 3ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں دلچسپی جیسے عوامل کے باعث ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں تین روزہ وقفے کے بعد جمعرات کو ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 278 روپے سے نیچے آگئی، ایشیائی ترقیاتی بینک سے پاکستان کے لیے 50کروڑ ڈالر کے معاہدے، کرنٹ اکاؤنٹ 350ملین ڈالر سرپلس ہونے، برآمدات میں اضافے اور روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں انفلوز بڑھنے سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیئے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
مارکیٹ میں کاروبار کے دوران ایک موقع پر ڈالر کی قدر 34 پیسے کی کمی سے 277 روپے 70پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی بڑھتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آئی۔
کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر9 پیسے کی کمی سے 277 روپے 95 پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 5 پیسے کی کمی سے 278 روپے 94 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔