اسلام آباد:
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ نے کہا ہے کہ احتجاج کی تاریخ کسی صورت تبدیل نہیں ہوگی اور اگر عمران خان رہا ہو کر خود عوام سے کہیں گے تو پھر تبدیل ہوسکتی ہے۔
اپنے ویڈیو بیان میں بشریٰ بی بی نے کہا کہ عمران خان جب مدینہ ننگے پاؤں گئے اور واپس آئے تو جنرل باجوہ کو فون آنا شروع ہوگئے کہ ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہئیں ہم تو ملک سے شریعت ختم کرنے لگے ہیں اور آپ ایسے شخص کو لے کر آگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ باتیں بانی پی ٹی آئی نے کبھی سرعام نہیں کیں، اگر یہ باتیں غلط ہوں تو سابق آرمی چیف اور ان کے اہل خانہ سے پوچھا جائے کیونکہ بانی پی ٹی آئی کو یہ باتیں کسی نے بتائی تھیں۔
بشریٰ بی بی نے دعویٰ کیا کہ اس وقت سے ہم پر گند اچھالنا شروع ہوگیا، میرے خلاف باتیں کی گئیں اور بانی پی ٹی آئی کو یہودی ایجنٹ کہنا شروع کردیا گیا۔
ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ اگرکہا جائے کہ 24 نومبر کی تاریخ تبدیل کردی جائے اور ہم خان سے مذاکرات کرلیں گے تو ایسی کوئی بات نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ صرف ایک شرط پر تبدیل ہوسکتی ہے خان باہر آئیں اور خود اپنی زبان سے عوام کو اگلا لائحہ عمل دیں، اس کے علاوہ کسی قیمت پر 24 تاریخ تبدیل نہیں ہوسکتی ہے۔
کارکنان کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ اگر کوئی غلط پیغام آئے تو اس کو نہیں ماننا کیونکہ خان نے یہ خاص پیغام بھیجا ہے کہ 24 نومبر کی تاریخ کبھی بھی تبدیل نہیں کی جائے گی جب تک خان خود آکر عوام سے خطاب نہیں کریں گے۔