WASHINGTON DC:
امریکی عدالت نے گوگل کی سرچ انجن میں اجارہ داری کے خاتمے کے لیے تجاویز طلب کرلی ہیں، جس کا مقصد انٹرنیٹ کے شعبے میں مسابقت کو فروغ دینا ہے۔
امریکی وزارتِ انصاف اور بعض ریاستوں کی جانب سے گوگل کے خلاف دائر اینٹی ٹرسٹ مقدمے کے فیصلے کے بعد عدالت نے گوگل سے حل پیش کرنے کا کہا ہے۔
امریکی حکومت نے فیڈرل عدالت سے درخواست کی ہے کہ وہ گوگل کو مجبور کرے کہ وہ اپنا کروم ویب براؤزر بیچ دے تاکہ انٹرنیٹ کی دنیا میں مسابقت بڑھ سکے۔
اس درخواست کی بنیاد فیڈرل عدالت کا یہ فیصلہ ہے کہ گوگل نے آن لائن سرچ میں غیر قانونی اجارہ داری قائم کر رکھی ہے۔
امریکی اخبار کے مطابق حکومت نے گوگل کو ایک اور تجویز دی ہے کہ یا تو وہ اپنا اسمارٹ فون آپریٹنگ سسٹم اینڈرائڈ بیچ دے یا پھر اینڈرائڈ فونز میں گوگل کی سروسز کو غیر لازمی بنا دے۔
اس کے علاوہ حکومت نے عدالت سے یہ درخواست بھی کی ہے کہ وہ گوگل کو ایپل اور دیگر اسمارٹ فون کمپنیوں کے ساتھ ایسے معاہدے کرنے سے روکے، جن کے تحت گوگل سرچ انجن کو ترجیح دی جاتی ہے۔
یہ تجاویز سن 2000 میں مائیکروسافٹ کے خلاف اینٹی ٹرسٹ کیس کے بعد سے کسی بھی ٹیک کمپنی کے خلاف سب سے اہم ہیں۔
اگر عدالت نے ان تجاویز کو تسلیم کرلیا تو ایپل، ایمازون اور میٹا جیسی بڑی ٹیک کمپنیوں کے خلاف بھی اینٹی ٹرسٹ کیسز چلائے جا سکتے ہیں۔