سپریم کورٹ نے اقلیتی نمائندوں کا الیکشن اقلیت تک محدود کرنے کی درخواست خارج کردی
سپریم کورٹ نے اقلیتی نمائندوں کا الیکشن اقلیتوں تک محدود کرنے کی درخواست خارج کردی۔
وکیل جے سالک نے سپریم کورٹ میں موقف اختیار کیا کہ پارلیمنٹ میں اقلیتوں کے صرف نمائندے ہیں۔ اقلیتوں کو اپنے ووٹ سے اپنا نمائندہ منتخب کرنے کا حق دیا جائے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس میں کہا کہ لفظ اقلیت درست نہیں۔اقلیت کی جگہ نان مسلم کہا جائے۔ نان مسلم بھی برابر کے شہری اور برابر کے حقوق رکھتے ہیں۔ کیا بھارت میں مسلم ووٹرز صرف مسلمانوں کو منتخب کرتے ہیں۔ کیا دنیا کے کسی ملک میں ایسا ہوتا ہے۔نان مسلم کو جنرل الیکشن لڑنے کی ممانعت نہیں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آئین میں بنیادی حقوق شہریوں کے لیے ہیں۔ نان مسلم بھی شہری ہی ہے۔ ایسی تجویز سے کیوں شہریوں میں تفریق پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ایسی تجاویز سے شہریوں میں بھائی چارہ ختم اور تفریق جنم لے گی۔ اگر کوئی قانون تبدیل کروانا ہے تواپنے نمائندوں سے قانون سازی کروا لیں۔