پی ٹی آئی احتجاج؛ لاہور، اسلام آباد جانے والے تمام موٹرویز اور بس اڈے بند

لاہور اور پشاور سے اسلام آباد جانے والی موٹرویز سمیت 5 شاہراہیں بند، پنجاب کے دارالحکومت کے خارجی راستے بھی بند

راولپنڈی:

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 24 نومبر کو ملک بھر میں احتجاج کے دوران امن و امان یقینی بنانے کیلیے بس اڈوں، لاہور اور پشاور سے اسلام آباد جانے والے موٹرویز کو بند کردیا گیا ہے۔

راولپنڈی اسلام آباد میں ہفتہ کی شب سے میڑو بس سروس غیر معینہ مدت کیلئے بند رہے گی، راولپنڈی سمیت ڈویژن بھر میں جلسے جلوسوں و اجتماعات پر دفعہ 144 کے تحت پابندی نافذ ہے۔ راولپنڈی ڈویژن کے تین اضلاع راولپنڈی، اٹک اور جہلم میں پولیس کی معاونت کیلئے رینجرز کی خدمات بھی طلب کی گئی ہیں۔

احتجاج کے پیش نظر اسلام اباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے شہر کے تمام ٹرانسپورٹ اڈے بند کرنے کا حکم بھی جاری کردیا جبکہ راولپنڈی کے چونگی نمبر 26 سمیت تمام بین الصوبائی بس اڈوں کو غیر معینہ مدت کیلیے بند کردیا گیا ہے۔

پولیس نے اسلام آباد کے نجی ہاسٹلز بھی بند کرادیے جس سے طلبا پریشانی کا شکار ہیں۔

ترجمان نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے پولیس کے مطابق 24 نومبر کے غیر قانونی احتجاج کے حوالے سے مصدقہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ مشتعل مظاہرین امن امان کی صورتحال کو خراب کرنے اور نجی و سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا منصوبہ بنا چکے ہیں۔

ترجمان کے مطابق انٹیلی جنس اطلاعات ہیں کہ مظاہرین، ڈنڈوں اور غلیلوں سے لیس ہو کر آ رہے ہیں، عوام کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے،  کسی ناگہانی صورتحال سے بچنے اور عوام کی جان و مال کی حفاظت کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوۓ موٹر ویز کو مختلف مقامات سے بند کردیا گیا ہے۔

موٹروے ترجمان نے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اور قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

موٹروے پولیس کے مطابق پشاور سے اسلام آباد موٹروے، لاہور سے اسلام آباد موٹر وے، لاہور سے عبدالحکیم موٹروے، پنڈی بھٹیاں سے ملتان موٹر وے، سیالکوٹ تا لاہور موٹر وے ڈی آئی خان تا ہکلہ موٹر وے کو بند کردیا گیا ہے۔

احتجاج کے باعث لاہور میں رنگ روڈ کو 23 اور 24 نومبر کو بند کردیا گیا ہے۔

مظاہرین سے نمٹنے کیلئے راولپنڈی میں مجموعی طور پر 4800 سے زائد پولیس افسران و جوان ڈیوٹیاں سرانجام دیں گے جن میں لیڈیز پولیس افسران و کانسٹیبلز بھی شامل ہیں، تمام فورس کو 24 نومبر کی صبح 8 بجے ڈیوٹی پوائنٹس پر پہنچنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔

فورسز کی اوور آل سپرویژن ایس ایس پی آپریشن راولپنڈی حافظ کامران اصغر جبکہ کمانڈ اینڈ کنٹرول سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی کے پاس ہوگا، 24 نومبر کو ڈیوٹی کے دوران پولیس اہلکاروں پر اسلحہ و موبائل فون ساتھ رکھنے پر پابندی ہوگی۔

ضلع راولپنڈی میں داخلی و خارجی راستوں، اندرون شہر مری روڈ و اسلام آباد کو ملانے والے مقامات سمیت 70 سے زائد مقامات کو کنٹینرز و رکاوٹیں کھڑی کرکے سیل رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، راولپنڈی بھر میں 65 سے زائد مقامات پر پولیس پکٹس قائم کرکے پولیس افسران و جوان بھی تعینات کیے گئے ہیں۔

راولپنڈی صدر میڑو بس اسٹیشن سے لیکر فیض آباد آئی جی پی اسٹیشن تک ہر اسٹیشن پر پولیس فورس اور آنسو گیس گنیں چلانے والے ماہر پولیس فورس بھی تعینات رہیں گی۔

تمام 135 بلاکنگ پوائنٹس اور پولیس پکٹس سمیت، میڑو اسٹیشنز پر تعینات ہر پولیس ٹیم 6 ،6 آنسو گیس شیل چلانے والی گنوں 5،5 سو آنسو گیس شیلوں ،ربڑ بلٹ فائر کرنے والی 2،2 بارہ بور رائفلوں اور 1٫1 سو ربڑ کی گولیوں سمیت 6 ،6 آنسو گیس گرینڈز سے لیس رکھی گئی ہیں۔

کسی بھی جگہ مزید آنسو گیس شیل یا ربڑ کی گولیوں کی ضرورت ہونے پر لائن آفیسر ایموںیشن فوری پہنچانے کا ذمہ دار ہوگا، مری روڈ پر شالیمار چوک سے لیکر فیض آباد تک مختلف پوانٹس پر پولیس کی 13 خصوصی ٹیمیں بھی تعینات ہوں گی، روف ٹاپ ڈیوٹی بھی لگائی گئی ہے۔

Load Next Story