کراچی:
کے ای ایس سی کے سابق ایم ڈی شاہد حامد قتل کیس میں اہم گواہ تفتیشی افسر انسپکٹر سرور کمانڈو نے نائن زیرو کے سابق سیکورٹی انچارج ملزم منہاج قاضی کو شناخت کرلیا۔
کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت کے روبرو کے ای ایس سی کے سابق ایم ڈی شاہد حامد قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ مقدمہ کے اہم گواہ تفتیشی افسر سرور کمانڈو نے نائن زیرو کے سابق سیکورٹی انچارج ملزم منہاج قاضی کو اپنے بیان میں شناخت کرلیا۔
تفتیشی افسر انسپکٹر سرور کمانڈو کا بیان قلمبند کرلیا گیا۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم منہاج قاضی کو نبی بخش تھانے کی پولیس نے 2016 میں اسلحہ کے مقدمہ میں گرفتار کیا تھا۔ جیل سے ملزم منہاج قاضی کی شاہد حامد قتل کیس میں گرفتاری ڈالی گئی تھی۔
جیل میں ملزم منہاج قاضی سے تفتیش کی گئی تو اس نے اعتراف جرم کیا۔ منہاج قاضی نے اعتراف کیا کہ اس نے صولت مرزا و دیگر کے ساتھ ملکر شاہد حامد کا قتل کیا، منہاج قاضی نے اعتراف کیا کہ شاہد حامد کو ڈیفنس میں اس کے گھر کے قریب قتل کیا تھا۔
ملزم منہاج قاضی نے جائے وقوعہ کی نشاندہی بھی کرائی تھی۔ مقدمہ کے 2 چشم دید گواہوں سے ملزم منہاج قاضی کی شناخت پریڈ بھی کرائی گئی تھی۔ دونوں چشم دید گواہوں نے بھی جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو منہاج قاضی کو شناخت کیا تھا۔
نبی بخش تھانے کے مقدمہ میں ملزم منہاج قاضی کا زیر دفعہ 164 کا بیان بھی ریکارڈ کرایا گیا تھا، زیر دفعہ 164 کے بیان میں ملزم منہاج قاضی نے اقبال جرم بھی کیا تھا، سرور کمانڈو کے بیان پر وکیل صفائی نے جرح شروع کی، عدالت نے آئندہ سماعت پر وکیل صفائی کو جرح جاری کرکھنے کی ہدایت کردی۔
عدالت نے سماعت 27 نومبر تک ملتوی کردی۔ پراسیکیوشن کے مطابق مقدمے کے مرکزی ملزم صولت مرزا کو سزائے موت دی جا چکی ہے۔ 1997 میں کے ای ایس سی کے ایم ڈی شاہد حامد کو قتل کر دیا گیا تھا۔