حروف تہجی کے وجود میں آنے سے بہت پہلے انسانی تہذیبیں بات چیت کے لیے مختلف ذرائع استعمال کرتی تھیں جیسے کہ تصاویر اور ہیروگلیفکس۔
امریکی محققین نے شام میں ایک مقبرے سے انگلیوں کی لمبائی والے مٹی کے سلنڈروں پر دنیا کی سب سے قدیم حروف تہجی کی تحریر دریافت کی ہے۔
کاربن 14 ڈیٹنگ کی تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے جان ہاپکنز یونیورسٹی کے محققین نے یہ طے کیا کہ سلنڈر تقریباً 2400 قبل مسیح میں بنائے گئے تھے جس کی وجہ سے وہ کسی دوسرے معروف حروف تہجی کے رسم الخط سے تقریباً 500 سال پرانے ہیں۔
تحریروں کے ساتھ ساتھ محققین نے ابتدائی کانسی کے دور کے مقبرے دریافت کیے جن میں ایک اچھی طرح سے محفوظ قبر بھی شامل ہے جس کے اندر چھ تدفین ہیں۔
لاشوں کے ساتھ سونے اور چاندی کے زیورات، کھانا پکانے کا سامان، ایک نیزہ اور مٹی کے برتن تھے۔ چار ہلکے سینکے ہوئے مٹی کے سلنڈر بھی تھے جن پر حروف تہجی کی تحریر سے نقاشی کی گئی تھی۔