اسلام آباد:
انفلوز بڑھنے اور جاری اصلاحات کے سبب معیشت درست سمت پر گامزن ہونے سے گذشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں تاریخ ساز تیزی رہی اور بلندیوں کے نئے ریکارڈز قائم ہوئے۔
پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز کی کم ایلڈ پر نیلامی سے آنے والے دنوں میں شرح سود میں مزید کمی کی توقعات اثرانداز کیپیٹل مارکیٹ کی سرگرمیوں پر اثرانداز رہیں۔
اکتوبر میں ڈالر کی آمد اور ادائیگیوں کا توازن مثبت رہنے سے شعبہ جاتی انویسٹمنٹس بڑھیں،ہفتہ وار کاروبار کے دوران غیرملکیوں کی جانب سے سرمائے کے انخلا کے باوجود تیزی کے اثرات غالب رہے اور انڈیکس کی 95، 96 اور 97 ہزار پوائنٹس کی 3 نئی تاریخ ساز سطحیں رقم ہوئیں۔
ہفتہ وار کاروبار میں ریکارڈ تیزی سے حصص کی مالیت 3 کھرب 18 ارب 53 کروڑ 36 ہزار 974 روپے بڑھ گئی جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی بڑھ کر 125 کھرب 25 ارب 43 کروڑ 91 لاکھ 37 ہزار 461 روپے ہوگیا۔
علاوہ ازیں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس، مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود گذشتہ ہفتے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر اتارچڑھاؤ کے ساتھ تگڑا رہا تاہم بڑھتے ہوئے ذرمبادلہ ذخائر اور روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے انفلوز بڑھنے سے ڈالر کی پیش قدمی محدود رہی۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران انٹربینک میں ڈالر، ریال، درہم کی قدر میں اضافہ جبکہ پاؤنڈ اور یورو کی قدر میں کمی رہی، اوپن میں بھی ڈالر، ریال اور درہم کی قدر میں اضافہ جبکہ پاونڈ اور یورو کی قدر میں کمی رہی۔
ایک ہفتے میں ڈالر کے انٹربینک اور اوپن ریٹ کے درمیان فرق بڑھ کر 1.02 ہوگیا، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 09 پیسے بڑھ کر 277.75 روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 12 پیسے کے اضافے سے 278.77 روپے ہوگئی۔