فیصل آباد میں بارات کی گاڑیوں کو پولیس نے پی ٹی آئی کا قافلہ سمجھ کر روک دیا
فیصل آباد میں پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کے خلاف کارروائیوں کے دوران بارات کے لیے تیار کی گئیں گاڑیوں کو بھی روک لیا۔
فیصل آباد کے شہری وقاص نے اپنی بارات کے لیے سیاہ رنگ کی 20 پراڈو گاڑیوں کی بکنگ کروائی تھیں مگر پولیس نے گاڑیوں کی چابیاں قبضے میں لے لیں۔
بارات کے لیے گاڑیاں سجاوٹ کے بعد دولہا کے گھر کی طرف جارہی تھیں تو پولیس نے پکڑ لیا، ڈرائیوں کے موبائل فون اور گاڑیوں کی چابیاں بھی تحویل میں لے لیں۔
دوسری جانب دولہا اور اس کا خاندان گاڑیوں کا انتظار کرتا رہا اور رابطہ کرنے پر معلوم ہوا کہ گاڑیاں پولیس نے پکڑ لی ہیں۔
دولہا اپنی شادی کا کارڈ لے کر پولیس کے پاس پہنچا اور دلہن کے والد اور شادی ہال والوں سے بھی پولیس کی بات کروائی گئی۔
پولیس جو پہلے باراتیوں کو پی ٹی آئی کے کارکن ہونے کا بیان دے چکی تھی وہ گاڑیاں چھوڑنے سے پہلے اس کی تصدیق کرنے کرنے کے لیے تحقیق میں مصروف ہے۔
قبل ازیں پولیس نے بتایا تھا کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کی جانب سے احتجاج کے لیے بارات کی صورت میں نکلنے کی کوشش ناکام بنادی۔
پولیس ذرائع نے بتایا تھا پی ٹی آئی کے مظاہرین نے فیصل آباد میں پھولوں سے گاڑیاں سجا کر پولیس سے بچ کر نکلنے کی کوشش کی لیکن پولیس کو اس حوالے سے اطلاع ملی تھی۔
مظاہرین کی گاڑیوں کے قافلےکو سرگودھا روڈ انٹر چینج سے پہلے ہی پکڑ لیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق قافلے میں شامل 11 جیپ، 22 کاروں اور بسوں کو قابو کیا گیا اور درجنوں کارکنوں کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔