روس کا یوکرین میں تعینات سینئر جنرل گمراہ کن معلومات بھیجنے پر برطرف

یوکرین کے مختلف علاقوں میں روسی فوج تیزی سے پیش رفت کر رہی ہے لیکن مذکورہ کمانڈر کے علاقے میں رفتار سست تھی، رپورٹ

روسی میڈیا نے سینئر جنرل کی برطرفی کی تصدیق کی تاہم حکومت نے واضح نہیں کیا—فوٹو: رائٹرز

MOSCOW:

روس نے یوکرین میں جنگ میں شریک ایک سینئر جنرل کو پیش رفت کے حوالے سے گمراہ کن خبریں بھیجنے پر برطرف کردیا۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق روسی میڈیا اور حکومتی حمایت یافتہ بلاگرز نے بتایا کہ وزیردفاع اینڈری بیلوسوف نے کمزور کمانڈروں کو ہٹانے کے سلسلے کے تحت یوکرین میں تعینات اعلیٰ کمانڈر کو پیش رفت سے متعلق گمراہ کن معلومات بھیجنے پر برطرف کردیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ روسی فوج نے 2022 میں شروع ہونے والی جنگ کے آغاز کے بعد اب یوکرین میں تیزی سے پیش رفت کی ہے لیکن چند علاقوں خاص طور پر ڈونیٹسک کے مشرقی علاقے میں سیورسک کے اطراف رفتار بہت سست ہے۔

روسی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ جنوبی گروپنگ کے کمانڈر جنرل گیناڈی اناشکن کو برطرف کردیا تاہم روسی حکومت کی جانب سے اس کی باقاعدہ تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

روس کے حمایت یافتہ بلاگرز طویل عرصے سے مذکورہ علاقے میں سست روی کی شکایت کر رہے تھے اور ان کا کہنا تھا کہ روسی فوجی یونٹس کو مخدوش حالات میں خون ریز جنگ میں دھکیل دیا گیا ہے اور معمولی کامیابی مل رہی ہے۔

بلاگر رائبر نے ٹیلیگرام میں بتایا کہ صرف سست افراد نے وہاں کے مسائل سے آگاہ نہیں کیا اور مجموعی طور پر صحیح جواب دینے کے لیے دو مہینے کا عرصہ درکار ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جنرل اناشکن کو سیورسک سے دفتر کو جھوٹی خبریں بھیجنے پر ہٹا دیا گیا ہے، روسی ٹی وی کے ایک رپورٹر نے بھی کہا کہ جنرل اناشکن کو کمان سے برطرف کردیا گیا ہے۔

Load Next Story