TEHRAN:
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے مزیر علی لاریجانی نے کہاہے کہ ایرانی فوج میں متعلقہ افسران اور حکومت کی جانب سے اسرائیل کی جارحیت کا جواب دینے کے لیے تیاری کی جا رہی ہے۔
ایران کی سرکاری خبرایجنسی تسنیم کو خصوصی انٹرویو کے دوران علی لاریجانی نے ایران کے خلاف اسرائیل کی جارحانہ کارروائی کے جواب میں ممکنہ اقدامات سے متعلق سوال پر کہا کہ بھرپور جواب بنیادی مسئلہ ہے، متعلقہ حکام اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں تاکہ مستقبل میں ایران کے جواب کو یقینی بنایا جاسکے۔
علی لاریجانی نے کہا کہ عام طور پر یہ ایک بنیادی مسئلہ ہے کہ ہم متعلقہ فوجی عہدیداروں کو درست فیصلہ کرنے کی اجازت دیں اور مجھے معلوم ہے کہ وہ اس فیصلے تک پہنچنے کے لیے مختلف طریقوں سے سوچ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایسا معاملہ ہے، جس پر احتیاط سے اور خفیہ طریقوں کی ضرورت ہے کیونکہ یہ مسئلہ ایران کی قومی سلامتی سے جڑا ہوا ہے۔
شام میں صدر بشارالاسد کی حکومت کے خلاف امریکی حمایت سے انتہاپسندوں کو سرگرم کرنے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ ممکن ہے کہ اس میں ان کا ہاتھ ہو کیونکہ حزب اللہ اتنی صلاحیت رکھتی ہے کہ اسرائیلی فورسز کومؤثر جواب دے، اسی لیے لبنان میں اسرائیلی کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج لبنان میں ناکامی کی وجہ سے کہیں اور جارحیت دکھانے کی کوشش کرے گی۔