لاہور:
پنجاب میں فضائی آلودگی کو جانچنے کے لیے کئی شہروں میں ایئر کوالٹی کے جدید مانیٹرز کی تنصیب کردی گئی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے صوبے میں ڈیجیٹل انقلاب کے سلسلے میں ایک اور بڑے فیصلے کے تحت ائیر کوالٹی کے جدید مانیٹرنگ نظام کے قیام میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے اور لاہور سمیت فضائی آلودگی میں سرفہرست شہروں میں 30 ائیر کوالٹی مانیٹرز نصب کردیے گئے ہیں۔
ایئر کوالٹی کو جانچنے کے لیے منصوبے کے دوسرے مرحلے میں 25 مزید مانیٹر لگائے جائیں گے۔ تازہ پیش رفت کے بعد لاہور میں فضائی آلودگی کی نگرانی کے لیے نصب مانیٹرز کی تعداد 8 ہو گئی ہے۔
سینئر صوبائی وزیر پنجاب مریم اورنگزیب کے مطابق ٹی ایچ کیو کاہنہ، تھانہ جیا بھگا، ٹیچنگ اسپتال شاہدرہ، پنجاب یونیورسٹی، وائلڈ لائف پارک رائیونڈ میں نئے مانیٹرز نصب کر دیے گئے ہیں اسی طرح برقی روڈ، پی کے ایل آئی، یو ای ٹی میں لگائے گئے مانیٹرز نے بھی کام شروع کر دیا ہے۔
اپنے بیان میں مریم اورنگزیب نے بتایا کہ فیصل آباد، شیخو پورہ میں ایک ایک، راولپنڈی میں تین، ملتان میں دو، گوجرانولہ میں دو، سیالکوٹ میں ایک اور بہاولپور میں دو مانیٹر لگائے جائیں گے۔ اسی طرح سرگودھا میں دو اور ڈی جی خان میں ایک مانیٹر بھی رواں ماہ کے آخر تک کام شروع کر دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ تمام مانیٹرز ماحولیاتی تحفظ کے ادارے (ای پی اے) کے مرکزی کنٹرول روم سے جوڑے گئے ہیں۔ مریم نواز شریف پہلی وزیر اعلیٰ پنجاب ہیں جنہوں نے انسانی زندگی کے تحفظ کے لیے جدید ڈیجیٹل نظام لانے کا انقلاب برپا کیا ہے۔ اس نظام سے ائیر کوالٹی کی مسلسل نگرانی ہوگی، یہ مستقل حل کی طرف ایک قدم ہے۔
مریم اورنگزیب کے مطابق یہ جدید ڈیجیٹل نظام فضائی معیار کے عالمی (اے کیو آئی) اطلاعاتی نظام سے بھی منسلک ہوگا۔ عوام اور تحقیق کرنے والوں کو بھی ڈیٹا مہیا ہوگا۔ اس طرح اطلاعات چھپانے کے بجائے عوام کو حقائق بتانے کی روایت عام ہوگی۔ جدید نظام قائم ہونے سے فضائی آلودگی کا بروقت پتا لگانے، روک تھام اور درست ڈیٹا کی فراہمی میں مدد ملے گی۔