وزیراطلاعات پنجاب عظمی بخاری کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی کنٹینر پر خطاب کیلیے کھڑی ہوئیں سامنے لوگ ہی نہیں تھے۔
لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب میں پنجاب کی وزیراطلاعات عظمی بخاری نے کہا کہ کوئی تجزیہ کار ہو یا صحافی نہیں کہے گا کہ بشریٰ بی بی سیاسی نہیں گھریلو خاتون ہیں۔ بشریٰ بی بی کنٹینر پر خطاب کے لیے کھڑی ہوئیں تو سامنے لوگ ہی نہیں تھے۔ بشری عدالت نامحرم کے ساتھ نہیں جا سکتیں لیکن قافلے میں لشکر کشی کےلیے آ رہی ہیں۔ موکلوں کے کندھوں پر یا جنات پھاٹک پر کھڑے ہیں کہ خان کو باہر نکالیں گے۔
عظمی بخاری نے مزید کہا کہ علیمہ باجی کو ڈھونڈ رہی ہو اسلام آباد میں بھی نہ آئیں ان کا دور دور تک پتہ نہیں خیریت دریافت کرنا چاہتی ہوں۔ علیمہ باجی بشری بی بی اور گنڈا پور کی لڑائی کے بعد سے غائب ہوگئی ہیں۔ پر امن مجاہدین نے کھنہ پل پر6 پولیس اہلکاروں کو زخمی کیا اور پولیس گاڑی کو توڑ دیا۔ یہ کہتے پر امن ہیں۔ پر امن و پی ٹی آئی ایک دوسرے کے ساتھ متصادم ہے۔ انقلاب ڈے کے حالات پنجاب میں تو دیکھ لئے کہیں بھی قابل ذکرلوگ اس کال کو لبیک کہتے نظر نہ آئے۔ جتھوں کا قافلہ سو رہا ہے انقلاب لانے کےلیے دن کا آغاز بارہ بجے ہوتا ہے تو یہ کیا کریں گے۔
صوبائی وزیراطلاعات نے مزید کہا کہ بیلا روس کے صدر پاکستان آ رہے ہیں وہ سرمایہ کاری کریں گے لیکن پی ٹی آئی کو اسلام آباد جانا ہے۔ میری آنکھیں نہ دیکھ پائی ہوں انقلاب آیا تو پورے پنجاب سے 80مجاہدین پکڑے گئے۔ خیبرپختونخوا میں 50، 50 روپے ریٹ کردیا ہے پہلے تو 5 ہزار روپے تھا۔ تحریک فتنہ فساد کے جنرل سیکرٹری راجہ صاحب رپورٹر بن وی لاگ کرتے رہے بھیس بدلا ہوا ہے۔ ڈیڑھ لاکھ ووٹر والے لطیف کھوسہ نے رنگ بازی کی ان کےساتھ تین منشی اور تین ملازم رہے۔ بشری بی بی کا ٹرمپ کارڈ گھر کی لڑائی میں گم ہو گیا ہے۔
عظمی بخاری نے کہا کہ بشری بی بی نے تو ویڈیو بناکر بھیجنے کا کہا تھا زرتاج گل اور لطیف کھوسہ نے ویڈیوز بنائیں۔ احتجاج ملک کو عدم استحکام کرنے کی سازش پارٹ ٹو ہے این آر او انہیں نہیں ملے گا۔ لاہور میں سرکاری عمارتوں میں کام ہو رہا ہے سکول وُمارکیٹ کھلے ہوئے ہیں۔ آخری کل مس ہوگئی اب انہیں شرمندگی سے آخری کال نہیں کرنا چاہیئے۔