’’ایک شخص نے پوری ریاست کو یرغمال بنایا ہوا ہے‘‘
تجزیہ کار محسن بیگ کا کہنا ہے کہ اگر یہ دھرنے کی جگہ کا فیصلہ کر رہے ہیں اور ان سے مذاکرات بھی ہو رہے ہیں، دیکھیں ریاست کمزوری سے کسی سے مذاکرات نہیں کرتی، ایک شخص نے پوری ریاست کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ شاید ہمارے حکمران اور ریاستی ادارے معاملے سے نمٹنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔
تجزیہ کار حسن ایوب نے کہا کہ عمران خان کسی طور احتجاج کی اپنی کال سے پیچھے نہیں ہٹ رہے، ان کو آج یہ بھی بتایا گیا کہ جس طرح کا انقلاب آپ سمجھ رہے تھے کہ آئے گا، نہ پنجاب اور نہ ہی سندھ کے لوگ نکلے ہیں، یہ سننے کے بعد وہ پریشان تو خاصے ہوئے لیکن اس کے باوجود انھوں نے احتجاج کی کال کو واپس لینے پر رضامندی ظاہر نہیں کی۔
تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ بیرسٹر گوہر ہوں یا بیرسٹر سیف، ان کی ملاقات آخر کسی نے تو کروائی ہے اور وہ تھرڈ پارٹی وہی ہے جس سے عمران خان بات کرنا چاہتے ہیں، اب اگر ہم حکومت پر الزام تراشی کریں کہ یہ سارا کام اس کا ہے تو ایسا نہیں ہے ، میں اورآپ پھر سارے معاملے پر مٹی ڈال رہے ہوں گے۔
تجزیہ کار رضا رومی نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ 2022 اور 2023 میں ہم دیکھ چکے تھے کہ ریاست کے اندر گنجائش، سپیس اور سہولت کاری بدستور دی جا رہی تھی، لیکن آج تو ایسا نہیں ہو رہا، آج جو کچھ ہو رہا ہے میں سمجھتا ہوں کہ اس کا زیادہ تعلق اس سے ہے کہ موجودہ حکومت کے پاس کوئی سیاسی حکمت عملی نہیں ہے، ان کا مسئلہ یہ ہے کہ انھوں نے یہ سارا ذمہ غیر سیاسی اور غیر منتخب اداروں کو سونپا ہوا ہے۔