نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اکثر بوڑھے امریکیوں کو تجویز کی جانے والی تھائیرائڈ کی دوائی بڑھاپے میں ایک عام مسئل، ہڈیوں کے کمزور ہونے سے منسلک ہو سکتا ہے۔
Levothyroxine ایک مصنوعی ہارمون ہے جو اکثر ہائپوتھائیرائڈزم کے علاج کے لیے تجویز کیا جاتا ہے۔ اس حالت میں مبتلا افراد خود سے کافی تھائروکسین پیدا نہیں کرپاتے جو وزن میں اضافے، تھکاوٹ، بالوں کے گرنے اور آخرکار سنگین اور مہلک پیچیدگیوں کا باعث بن سکتا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق 23 ملین امریکی روزانہ لیوتھیروکسین لیتے ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ اسے اتنے لمبے عرصے تک لے جاتے ہیں کہ یہ واضح نہیں ہوپاتا ہے کہ اسے شروع کرنے کی کیا وجہ تھی۔
بالٹی مور میں جانز ہاپکنز یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن میں پوسٹ ڈاکیٹرل ریسرچ فیلو اور اسٹڈی لیڈر ڈاکٹر ایلینا گھوتبی نے کہا، ’ڈیٹا بتاتا ہے کہ تھائیرائیڈ ہارمون کا ایک تناسب ہائپوتھائیرائڈزم کے بغیر بوڑھے بالغوں کو دے دیا جاتا ہے‘۔
خون میں تھائرائیڈ کو متحرک کرنے والے ہارمون (ٹی ایس ایچ) کی عام حد 0.4 سے 5.0 مائیکروونٹس فی ملی لیٹر کے درمیان ہے۔ اگر اس میں اضافہ ہوجائے تو یہ ہڈیوں کے ٹوٹنے کے خطرے سے منسلک ہے۔