پانامہ اسکینڈل، مخصوص کیس میں جے آئی ٹی بنائی گئی، آئینی بینچ

پاناما اسکینڈل کیس میں جے آئی ٹی کس قانون کے تحت بنائی گئی تھی؟ کیا نیب قانون میں جے آئی ٹی کی گنجائش ہے


جہانزیب عباسی November 27, 2024
تفتیشی افسر ہٹانے پر فصیح بخاری کو نوٹس، مذموم مقاصدکیلیے سپریم کورٹ کا نام استعمال کیا گیا،ملک سے بے ایمانی کرنیوالوں کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جائے، عدالت۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد:

سپریم کورٹ آئینی بینچ نے پانامہ اسیکنڈل کی تحقیقات کیلیے جماعت اسلامی کو نیب سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔

سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔ جسٹس مسرت ہلالی نے کہا پاناما اسیکنڈل میں مخصوص کیس میں جے آئی ٹی بنائی گئی تاہم علم نہیں باقی مقدمات کدھر گئے۔

وکیل جماعت اسلامی نے کہا یہی ہمارا موقف ہے، باقی کیسز کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا پاناما اسکینڈل کیس میں جے آئی ٹی کس قانون کے تحت بنائی گئی تھی؟ کیا نیب قانون میں جے آئی ٹی کی گنجائش ہے۔

نیب سے داد رسی نہ ہوتو سپریم کورٹ کی بجائے ہائیکورٹ جائیں۔آئینی بینچ نے طلباء یونین بحالی کی درخواست پر اٹارنی جنرل، صوبائی ایڈووکیٹ جنرنلز اور ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اعتراضات ختم کر دئیے۔

سپریم کورٹ میں تلور شکار کیخلاف سماعت کا آغاز ہوا تو جسٹس جمال خان مندوخیل نے کیس کی سماعت کرنے سے معذرت کر لی، ان کا کہناتھا کہ تلور کے شکار اور آئیبیکس ٹرافی ہنٹنگ میں فرق ہے۔

بنچ نے سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کی گلگت بلتستان کی اعلی عدلیہ میں تعیناتیوں کیخلاف درخواست پر سماعت آئندہ ہفتہ تک ملتوی کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں