مصر میں 44 سیاحوں کو بحیرۂ احمر کی سیر کروانے والی کشتی کو ایک اونچی اور طاقتور لہر نے الٹ دیا جس کے نتیجے میں تمام مسافر ڈوب گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مصری حکام کا کہنا ہے کہ سیاحوں کو 5 روزہ ٹرپ پر بحیرہ احمر کی سیر کروانے کے لیے لے جانے والی کشتی میں کوئی تکنیکی مسئلہ نہیں تھا۔
بحیرہ احمر میں سیاحوں کی کشتی کو حادثے کے بعد ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا جس کے دوران اب تک 33 سیاحوں کو بحفاظت نکالا جا چکا ہے۔
سمندر سے 4 سیاحوں کی لاشیں بھی برآمد ہوئی ہیں جب کہ 7 سیاح اب بھی لاپتا ہیں جن کی تلاش کا کام جاری ہے تاہم ان کے زندہ ملنے کے امکانات معدوم ہوتے جا رہے ہیں۔
تاحال کشتی کے ڈوبنے کی حتمی وجہ کا تعین نہیں کیا جا سکا لیکن محکمۂ موسمیات نے حادثے سے قبل ہی خراب موسم اور سمندر میں اونچی لہریں پیدا ہونے سے خبردار کیا تھا۔
ابتدائی تحقیقات سے بھی پتا چلا ہے کہ ایک اونچی اور طاقتور لہر سے ٹکرانے کے بعد صرف 5 سے 7 منٹ کے درمیان کشتی سمندر میں ڈوب گئی تھی۔
یاد رہے کہ بحیرہ احمر کے ساحل پر مسافر بردار کشتی کے ساتھ پیش آنے والا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔
گزشتہ برس بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا جب اسکوبا ڈائیونگ کرنے والی کشتی میں آگ لگنے سے 3 برطانوی سیاح ہلاک ہو گئے تھے۔
یہ سیاح 15 مستند غوطہ خوروں کے گروپ کا حصہ تھے جن میں سے 12 کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔ عملے کے تمام 13 ارکان بھی محفوظ رہے تھے۔