لاہور ہائی کورٹ میں ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کی تقرری کو چیلنج کردیا گیا۔
شہری تنویر سرور کی جانب سے ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کی تقرری سے متعلق درخواست میں وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آئین پاکستان میں ڈپٹی وزیراعظم کا کوئی عہدہ نہیں ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کیا۔ وزیراعظم نے آئین کے برعکس اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم مقرر کیا۔
درخواست کے مطابق ڈپٹی وزیراعظم پاکستان کے وزیراعظم کا نائب تصور کیا جاتا ہے۔ وزیراعظم کو اراکین قومی اسمبلی ووٹ کے ذریعے منتخب کرتے ہیں۔ اسحاق ڈار سینیٹر ہونے کی بنا پر ڈپٹی وزیراعظم نہیں بن سکتے۔ وزیرخارجہ اسحاق ڈار کو غیر آئینی طور پر ڈپٹی وزیراعظم کی مراعات دی گئیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت سینیٹر اسحاق ڈار کی ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے پر تقرری کالعدم قرار دے اور فیصلے تک اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے پر کام سے روکنے کا حکم دے۔