روس؛ قرآن نذر آتش کرنے کے مجرم کو مزید 13 سال قید
روس میں گزشتہ برس 20 سالہ نوجوان کو مسجد کے سامنے قرآن جلانے کے جرم میں 3 سال اور 6 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی جس کی سزا میں اب مزید 13 سال کا اضافہ کردیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس نے قرآن نذر آتش کرنے پر نوجوان نیکیتا زواویل کو چیچنیا کے حوالے کیا تھا جہاں اسے ساڑھے تین سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
حراست کے دوران ملزم کو چیچینا کے صدر رمضان قادیروف کے نوعمر بیٹے نے اسے مارا پیٹا بھی تھا۔
تاہم اب روس نے پچھلے ماہ نوجوان کو واپس روس بلاکر یوکرین کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں غداری کا مقدمہ چلایا گیا۔
استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نیکیتا زواویل نے گزشتہ برس یوکرین کی سیکیورٹی فورسز کو روسی فوجی کا ساز و سامان لے جانے والی مال گاڑیوں کی ویڈیو بھیجی تھی۔
جس پر عدالت نے نوجوان نیکیتا کو ساڑھے 13سال قید کی سزا سنا دی۔ جج نے قرآن جلانے کی ساڑھے 3 سال اور اس سزا کو ملاکر 14 سال قید کاٹنے کا حکم دیا۔
یاد رہے کہ سزا پانے والا نوجوان ایک سیاسی کارکن ہے اور اس کا تعلق روس سے ملحقہ علاقے کرائمیا سے ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ روس میں سیاسی مخالفین کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اس نوجوان پر بھی مقدمات سیاسی نوعیت کے ہیں۔