ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کیلیے اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے امریکی صدر کو خط لکھ دیا

عافیہ کی معافی اور رہائی جیسے اقدامات سے پاکستان اور امریکا کے عوام میں باہمی اعتماد اور محبت کی فضا قائم ہوگی، خط


فیاض محمود November 27, 2024
فوٹو:فائل

اسلام آباد ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن نے ڈاکٹرعافیہ کی معافی کیلئے امریکی صدرکو خط لکھ دیا جس میں اُن کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ بارکے صدر ریاست علی آزاد نے امریکی صدر جوبائیڈن کو کھلا خط لکھا، جس کی کاپی عافیہ موومنٹ کے رہنماؤں کو بھی بھیجی گئی ہے۔

خط کے متن مین لکھا گیا ہے کہ ایک وکیل کے طور پر ڈاکٹر عافیہ کیس کا مطالعہ کیا اور حالت زار تشویش ناک ہے، ڈاکٹرعافیہ کیس تاریخ کے افسوسناک سانحات میں سے ایک کی نمائندگی کرتا ہے اور اس میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہوئیں۔

خط کے متن میں لکھا گیا ہے کہ ابتدائی حراست اور مقدمہ کی سماعت تک قواعد و ضوابط اور قانون کو نظر انداز کیاگیا، مقدمے کی سماعت کے دوران بھی تعصب کے خدشات کا متعدد مرتبہ اظہار کیا گیا جبکہ میڈیکل ریکارڈ دوران قید تشویشناک جسمانی وذہنی تشدد کو بھی ظاہر کرتا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ کارسیول جیل کی بھی اس حوالہ سے ایک پریشان کن تاریخ ہے جو تشویش میں اضافہ کرتی ہے، سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سمیت کئی رہنماؤں نے ڈاکٹر عافیہ کو قوم کی بیٹی کہا، ڈاکٹر عافیہ نے ایسا سلوک اور رویہ برداشت کیا جو امریکی روایات کے برعکس ہے۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ ڈاکٹرعافیہ کو خاندان اور بچوں سے ملاقات سے دور رکھاگیا، ایسے اقدامات بنیادی انسانی حقوق اور قیدی کے حقوق کے خلاف ہیں، ریاست امریکا طویل عرصہ سے خواتین اور بچوں پر تشدد کی مخالف کرتارہا اس کے باوجود ڈاکٹر عافیہ سے ایسا سلوک رکھاگیا، یہ تضادات  اخلاقی اور قانونی اصولوں سے متعلق دنیا بھرمیں امریکا کی بدنامی کا باعث بن سکتے ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے صدر نے لکھا کہ امریکا میں انصاف اور خودمختاری کی تشکیل میں وکلا کا کردار قابل ستائش ہے، عظیم امریکی رہنماؤں میں اکثریت وکیل تھے جنہوں نے آئینی اصولوں اور انصاف کیلئے ایک عظیم قوم تیار کی، آپ سے گزارش ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ڈاکٹرعافیہ کی معافی پر غور کیا جائے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ عافیہ صدیقی کی معافی اور رہائی جیسے اقدامات سے پاکستان اور امریکا کے عوام میں باہمی اعتماد اور محبت کی فضا قائم ہوگی اور یہ ہمارے قومی روابط کے فروغ،تعلقات کی مضبوطی کے علاوہ امریکہ کے وقار میں بھی اضافہ کرے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں