کراچی:
سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت جدید کیمروں سے لیس 2 گاڑیاں( ایمرجنسی ریسپانس وہیکل ) آزمائشی طور پرسڑکوں پرآگئیں، گاڑیوں میں لگے 6 جدید کیمروں سے مشکوک گاڑیوں کی نمبرپلیٹس اورمشکوک افراد کے چہروں کو شناخت کیا جا سکےگا۔
تفصیلات کے مطابق سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت جدید کیمروں سے لیس 2 گاڑیاں( ایمرجنسی ریسپانس وہیکل ) سڑکوں پرآگئیں ، گاڑیوں میں 12 میگا پکسل کے7 جدید کیمرے نصب ہیں گاڑیوں میں لگے 6 جدید کیمروں سے مشکوک گاڑیوں کی نمبرپلیٹس اورمشکوک افراد کے چہروں کو شناخت کیا جا سگے گا، گاڑی کی چھت پرلگا کیمرا 360 ڈگری تک روٹیٹ کرسکتا ہے۔
جدید کیمروں سے لیس گاڑیوں کو ابتدائی طورپرشہر کے پوش علاقے ڈیفنس میں کھڑا کیا گیا ہے،ایک گاڑی میں ایک کمانڈراور تین سپاہی موجود ہوں گے ، گاڑی میں موجود کمانڈرکے پاس ایک ٹیبلیٹ ہو گا جو کہ کیمروں اور مرکزی کمانڈ اینڈ کنٹرول روم سے منسک ہوگا۔
انچارج آپریشن سیف سٹی شہباز مغل نے ایکسپریس کو بتایا کہ سیف سٹی پروجیکٹ کے مطابق شہر میں مجموعی طور پر جدید کیمروں سے لیس 23 گاڑیاں موجود ہوں گی جو کہ شہر کے مختلف علاقوں اورشاہراہوں میں کھڑی کی جائیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ گاڑیوں میں لگے کیمرے نائٹ ویژن ہیں اور اندھیرے میں کام کرنے کی صلاحت رکھتے ہیں، کیمرے کے لیے چہرہ اورگاڑیوں کی نمبر پلیٹس ریڈ ایبل ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ سیف سٹی پروجیکٹ نادرا اورایکسائز ڈیپارٹمنٹ سے منسلک ہے جسے ہی کوئی مشکوک شخص یا جعلی نمبرپلیٹ لگی گاڑی کیمروں سے لیس گاڑی کے سامنے گزرے گی اس کی نشاندہی ہو جائے گی اوراس گاڑی یا مشکوک شخص سے متعلقہ تھانے کو اطلاع کردی جائے گی۔
گاڑی میں انٹرنیٹ کے ساتھ ساتھ وائرلیس سیٹ بھی موجود اگرکبھی نیٹ کے مسائل سامنے آتے ہیں اورنیٹ نہیں چل رہا ہوا تو متعلقہ تھانے کو وائرسیل سیٹ کے ذریعے اطلاع کر دی جائے گی۔
انھوں نے بتایا کہ جدید آلات سے نصب گاڑیوں کی کوئی جگہ مختص نہیں ہوگی جس جگہ پران گاڑیوں کی ضرورت ہو گی انہیں وہاں کھڑا کردیا جائے گا۔
انچارج سیف سٹی نے بتایا کہ سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت شہر میں مجموعی طور پر 13 سو جدید کیمرے لگائے جائیں گے جن میں سے 100 جدید کیمرے آپریشن ہو چکے ہیں جبکہ 300 نئے پولز لگنے ہیں جن میں 15 سے زائد پولز شہر کے مختلف علاقوں میں لگاجا چکے ہیں۔