چیمپئینز ٹرافی؛ آئی سی سی بورڈ میٹنگ ملتوی، بھارت نے مزید وقت مانگ لیا

پاکستان نے مکمل ایونٹ کی میزبانی اپنے ملک ہی میں کرنے پر زور دیتے ہوئے ہائبرڈ ماڈل کی ایک بار پھر مخالفت کردی


ویب ڈیسک November 30, 2024
(فوٹو: فائل)

چیمپئینز ٹرافی کی میزبانی پر پاکستان کے سخت موقف نے بھارت کو بوکھلادیا، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے آج ہونے والے اجلاس سے قبل مزید وقت مانگ لیا۔


پاکستان میں شیڈول آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے بارے میں کوئی فیصلہ آج بھی مشکل دکھائی دیتا ہے، ابھی تک آئی سی سی کی جانب سے پی سی بی کو کسی باضابطہ میٹنگ کا نہیں بتایا گیا۔

ذرائع کے مطابق کل ملتوی ہونے والی میٹنگ کے بعد ابھی تک کوئی ایسی میٹنگ پلان نہیں کی گئی ہے۔ اب یہ میٹنگ اسی وقت بلائی جائے گی جب بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) مل کر اس مسئلے کا کوئی حل نکالیں گے۔ 

آئی سی سی نے کمال ہوشیاری سے اپنی جان چھڑوا کر پی سی بی اور بی سی سی آئی کو ایک دوسرے کے سامنے لا کھڑا کیا ہے، دونوں بورڈز کے درمیان رابطے ضرور ہیں تاہم فوری طور پر کوئی متفقہ اور پائیدار حل طے نہیں پاسکا۔

ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ پاکستان بدستور اپنے موقف پر قائم ہے کہ اگر بھارتی کرکٹ ٹیم پاکستان آکر نہیں کھیلتی تو پھر پاکستانی ٹیم بھی بھارت میں جاکر آئی سی سی کے کسی ایونٹ کے میچز وہاں نہیں کھیلے گا۔

29 نومبر کو ہونے والی میٹنگ:

گزشتہ روز آئی سی سی کا چیمپئینز ٹرافی کی میزبانی کے فیصلے کےلیے ہونے والا اہم اجلاس ملتوی ہوا تھا۔

ایونٹ کی میزبانی پاکستان کرے گا یا نہیں، اس سلسلے میں بورڈ ڈائریکٹرز کی میٹنگ میں کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے اجلاس میں دونوں بورڈز کو 24 سے 48 گھنٹوں میں معاملات پر بات چیت کرنے کو کہا گیا۔

ذرائع کے مطابق مختصر وقت کے لیے گزشتہ روز ہونے والے آئی سی سی بورڈ ڈائریکٹرز میٹنگ میں فریقین کی جانب سے تجاویز پیش کی گئیں، جن پر آج ہونے والے اجلاس میں غور کیا جائے گا۔

دبئی میں ہونے والے آئی سی سی کے اہم اجلاس میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی سمیت کئی ممالک کے بورڈ سربراہان موجود تھے جب کہ دیگر نے وڈیو کال کے ذریعے میٹنگ کو جوائن کیا۔

یہ بھی پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کی عدم شرکت، دفتر خارجہ کا مؤقف سامنے آگیا

اجلاس میں پاکستان نے مکمل ایونٹ کی میزبانی اپنے ملک ہی میں کرنے پر زور دیتے ہوئے ہائبرڈ ماڈل کی ایک بار پھر مخالفت کی۔ اس موقع پر آئی سی سی نے بعض تجاویز بھی پیش کیں، جن پر ابتدائی تبادلہ خیال کے بعد معاملہ ہفتے کے روز تک مؤخر کردیا گیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اور بھارتی بورڈز پیش کردہ تجاویز پر اپنی حکومتوں کو بھی اعتماد میں لیں گے تاکہ فیصلے میں آسانی ہو۔

دوسری جانب آئی سی سی کی کوشش ہے کہ فریقین کے لیے قابل قبول حل پیش کیا جائے۔ پی سی بی کی جانب سے بھارتی ٹیم کے نہ آنے پر ممکنہ نقصان کی تفصیل بھی شرکا کے سامنے لائی جائیں گی۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے اہم اجلاس میں ہائبرڈ ماڈل کی تجویز پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنا ٹھوس مؤقف پیش کیا اور چیمپئینز ٹرافی کی میزبانی و انعقاد سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔

پاکستان کی جانب سے اجلاس میں کسی قسم کی لچک کا مظاہرہ نہ کرتے ہوئے دوٹوک انداز میں اپنی بات سامنے رکھی گئی۔

واضح رہے کہ ایونٹ کی میزبانی کے فرائض پاکستان کے سپرد ہیں تاہم بھارتی انکار کے بعد آئی سی سی کے پیش کردہ ہائبرڈ ماڈل کو چیئرمین پی سی بی اور حکومت نے ماننے سے صاف انکار کرتے ہوئے دوٹوک پیغام دیا تھا کہ فیصلہ برابری کی بنیاد پر ہوگا۔

پاکستان کا کہنا ہے کہ اگر بھارت کو کسی قسم کا فائدہ پہنچایا گیا تو پاکستانی ٹیم آئندہ ایونٹس میں روایتی حریف کے خلاف کسی بھی میدان میں کھیلنے کے لیے نہیں اترے گی۔

بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) اپنے اسپانسرز اور پیسے کا رعب دکھاتے ہوئے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو ہائبرڈ ماڈل پر ایونٹ کروانے کے لیے مجبور کررہا ہے۔

مزید پڑھیں: چمپئینز ٹرافی؛ ہم زخم سہہ لیں گے اپنی بے عزتی نہیں کرائیں گے، محسن نقوی کا آئی سی سی کو دو ٹوک جواب

پاکستان نے بورڈ میٹنگ سے قبل ہی ٹرافی کا قابل قبول فارمولا طلب کیا تھا۔ اس سلسلے میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے پاکستان کے واضح مؤقف سے آئی سی سی کو آگاہ کیا تھا۔

محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ہم زخم سہہ لیں گے لیکن ہم اپنی عزت پر بات نہیں آنے دیں گے۔ پی سی بی چیمپئینز ٹرافی کے تمام انتظامات تقریباً مکمل کرچکا ہے اور حتمی فیصلے کا انتظار ہے۔

مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ آئی سی سی بورڈ اجلاس میں بھارت کے بغیر بھی ٹورنامنٹ کے انعقاد پر غور ہوگا

دوسری جانب براڈ کاسٹرز کی جانب سے شیڈول کے لیے دی گئی ڈیڈلائن بھی ختم ہوچکی ہے، دونوں ممالک کے درمیان ڈیڈلاک کی وجہ سے معاملات کو بورڈ ممبرز کی ووٹنگ کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں