الیکشن ایکٹ ترمیم،لاپتہ افرادبازیابی،آئی پی پیز معاہدے،قرضے معافی کیخلاف درخواستیں سماعت کیلیے مقرر

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی آئینی بینچ بیرسٹر گوہر اور اشتیاق احمد کی درخواستوں پر سماعت کرے گا

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں آئینی بینچ سماعت کرے گا—فوٹو: فائل

اسلام آباد:

سپریم کورٹ میں الیکشن ایکٹ 2024 میں ترمیم، لاپتہ افراد کی بازیابی، آئی پی پیز معاہدے اور قرضوں کی معافی کے خلاف دائر درخواستیں آئینی بینچ میں سماعت کے لیے مقرر کردی گئیں۔

سپریم کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر، رکن پاکستان بار اشتیاق احمد کی جانب  سے مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے طریقہ کار میں تبدیلی کے معاملے پر الیکشن ایکٹ 2024 میں ترمیم کے خلاف دائر کی گئی ہیں اور مذکورہ درخواستیں 4 دسمبر کو سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہیں۔

سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے مذکورہ درخواستوں پر اعتراضات عائد کر رکھے ہیں تاہم آئینی بینچ نے درخواستیں اور اعتراضات کے خلاف اپیلیں ایک ساتھ سماعت کے لیے مقرر کر دی ہیں ۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا چھ رکنی آئینی بنچ ان درخواستوں پر سماعت کرے گا، بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اختر افغان شامل ہیں۔

خیال رہے کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کا طریقہ کار تبدیل کردیا گیا تھا۔

الیکشن ترمیمی ایکٹ کے تحت ترجیحی فہرستیں جمع کرانے اور سیاسی وابستگی برقرار رکھنے والے ہی مخصوص نشستوں کے حق دار ہیں۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے حکومتی اتحاد کی جانب سے کی گئی اس ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی تھی۔

تارکین وطن کو ووٹ کے حق کی درخواست سماعت کیلیے مقرر

دریں اثنا آئینی بینچ نے پی ٹی آئی کی تارکین وطن کو ووٹ کو حق دینے کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی، جسٹس امین الدین خان سربراہی میں چھ رکنی آئینی بینچ دو دسمبر کو سماعت کرے گا۔ رجسٹرار آفس نے فریقین کو نوٹسز جاری کردیے گئے

آڈیو لیک کیس سماعت کے لیے مقرر

اسی طرح سپریم کورٹ میں آڈیوز لیک کیس دو دسمبر کو آئینی بینچ میں سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں چھ رکنی آئینی بینچ 2 دسمبر کو سماعت کرے گا، رجسٹرار آفس نے بانی تحریک انصاف اور دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے۔

Load Next Story