ALEPPO:
اقوام متحدہ کے عہدیدار نے کہا ہے کہ شام کے شمال مشرقی علاقے میں تین روز کے دوران سرکاری فورسز اور باغیوں کے درمیان جھڑپوں میں 8 بچوں سمیت 27 افراد ہلاک ہوگئے۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے عہدیدار نے بتایا کہ انتہاپسند گروپ حیات تحریر الاسلام کی سربراہی میں باغیوں نے شمال مشرقی صوبے حلب میں متعدد گاؤں اور قصبوں پر حملے شروع کردیے جہاں شام کی حکومت کا کنٹرول ہے۔
شام کی فوج نے بیان میں کہا کہ باغیوں کے حملوں کا بھرپور جواب دیا جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں حلب اور ادلب میں باغیوں کا بھاری نقصان ہو اہے۔
روس دارالحکومت کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے بیان میں شام میں باغیوں کے حملوں کو شام کی خودمختاری کے خلاف حملہ قرار دیا۔
خیال رہے کہ شام میں روس کی فوجی بھی موجود ہیں اور روس خانہ جنگی کے دوران بھی شام کے صدر بشارالاسد کا اتحادی رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق تازہ حملے مارچ 2020 کے بعد سب سے بڑا حملہ قرار دیا جا رہا ہے، 2020 میں روس اور ترکیہ کشیدگی ختم کرنے کے لیے معاہدہ کیا تھا جو شمال مغرب میں باغیوں کی حمایت کر رہے تھے۔