برازیل میں رشوت لینے پر پولیس کے دو سینئر افسران گرفتار

سونے کی غیر قانونی کان کنی کیلیے سیکیورٹی فراہم کرنے کے عوض رشوت لینے والے دو افسران گرفتار جبکہ 36 اہلکار برطرف

برازیل میں سونے کی غیر قانونی کان کنی کے لیے سیکیورٹی فراہم کرنے کے عوض رشوت لینے والے دو سینئر پولیس افسران کو گرفتار کیا گیا۔

غیرملکی خبر ایجنسی رائٹر کی رپورٹ کے مطابق عدالتی فیصلے اور وفاقی پولیس کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ برازیل کے حکام کو شبہ ہے کہ وہ مقامی زمینوں سے غیر قانونی طور پر نکالے گئے سونے کی تجارت کے لیے نجی سیکیورٹی فراہم کرنے کے عوض رقم وصول کر رہے تھے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ دستاویزات کے مطابق 36 پولیس افسران کو اس تحفظ اسکیم میں ملوث ہونے کے الزام میں ان کی ملازمتوں سے ہٹا دیا گیا، رپورٹ کے مطابق لگژری کاریں، زیورات، سیل فونز ، سونا اور نقدی کی غیر متعینہ رقم بھی ضبط کی گئی۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق برازیل سے برآمد ہونے والا آدھے سے زیادہ سونا غیر قانونی طور پر تیار کیا جاتا ہے جبکہ برازیل نے سونے کی غیر قانونی کان کنی کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔

پولیس کے مطابق مجرمانہ تنظیم کے ذریعے سونے کی تجارت کے ٹھوس شواہد موجود ہیں، عدالتی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ شمالی پارا ریاست کی ملٹری پولیس کے دو افسران کے ساتھ ساتھ گولڈ فرم کے دو تاجروں کو بھی جمعرات کے روز احتیاطی طور پر گرفتار کیا گیا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق پیرا اسٹیٹ ملٹری پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس معاملے میں ملوث تمام افسران کو برطرف کر دیا گیا ہے اور کمانڈ کے عہدوں پر فائز تمام فوجیوں کو برطرف کر دیا گیا ہے۔

 

Load Next Story