راولپنڈی:
عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے متعلق افواہیں چل رہی ہیں میں ان کو رد کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں ہمارے خدشات ختم کرنے کے لیے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرائی جائے۔
وکیل فیصل چوہدری نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آج دوسرا دن ہے مسلسل بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی کوشش کررہے ہیں، پنجاب پولیس عدالتی حکم پر عمل درآمد نہیں کررہی، مقدمے کا تفتیشی افسر عدالت بھی نہیں آیا۔
یہ پڑھیں : انسداد دہشت گردی عدالت کا دوسرا حکم بھی بے اثر، وکلا کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملی
انہوں نے کہا کہ جیل انتظامیہ کے مطابق بانی پی ٹی آئی ان کی تحویل میں نہیں ہیں پنجاب پولیس ان کی سیکیورٹی کی ذمہ دار ہے اور اس کے اوپر مریم نواز کا حکم ہے مجھے خدشہ ہے کہ عمران خان کو ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے آخری ملاقات 26 نومبر کو ہوئی اس میں بھی بتایا گیا کہ 36 گھنٹے سے قید تنہائی میں رکھا ہوا ہے، عدالتی احکامات کی بے توقیری کی جارہی ہے، جج بے بس نظر آئے ان کا حکم نہیں مانا جارہا، ہمیں بانی پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف ہائی کورٹ جانا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت بانی پی ٹی آئی سے متعلق افواہیں چل رہی ہیں میں ان کو رد کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں ہمارے خدشات ختم کرنے کے لیے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرائی جائے تاکہ ان کی سیفٹی سے متعلق پتا چل سکے۔
وکیل کا کہنا تھا کہ اس ملک میں روزانہ آئین کو رد کرنے کے نئے طریقے اپنائے جارہے ہیں اس کا کوئی جواز نہیں، ان کی فیملی اور لیڈر شپ پر مقدمات ہوچکے ہیں، ڈی چوک نہیں اس کا نام ڈیتھ چوک ہے، ایک مقدمہ میں گرفتاری اور بار بار ریمانڈ نہیں ہوسکتا یہ غیر قانونی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے بانی پی ٹی آئی کی طرف سے ہدایات ہیں میرے کلائنٹ بانی پی ٹی آئی ہیں، سب لیڈرشپ میرے سے رابطے میں ہے اگر کوئی رہنماء آتا ہے تو اس کو پکڑ لیا جاتا ہے بیرسٹر گوہر آئے تو ان کی ملاقات نہیں کرائی گی شبلی فراز آئے تو ان کو پکڑ لیا گیا مجھے یقین ہے سوموار کو بھی یہ ملاقات اور میڈیا کو اندر جانے کی اجازت نہیں دیں گے۔