کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے ضلع ٹھٹہ کے علاقے جھمپیر میں کوئلے کی مائننگ کے لئے دو نجی کمپنیوں کے تنازعے سے متعلق درخواست پر 3 ماہ میں مائننگ کی جگہ بند کرنے کا حکم دے دیا۔
ہائیکورٹ میں ضلع ٹھٹہ کے علاقے جھمپیر میں کوئلے مائننگ کے لئے دو نجی کمپنیوں کے تنازعے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
ڈائریکٹر جنرل کول اینڈ مائننگ اور ناظر ہائیکورٹ کی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مائننگ کا علاقہ کھلا چھوڑ دیا گیا جس سے ماحولیاتی آلودگی ہو رہی ہے۔ مائننگ کا علاقہ کھلا ہونے کے باعث ماحولیاتی آلودگی ہو رہی تھی۔ تنازعات کی وجہ سے علاقے میں ابھی کام بند ہے۔ فیلڈ وزٹ کے بعد ماحولیاتی آلودگی کے مسائل سامنے آئے۔
عدالت نے مائننگ کمپنی کو 3 ماہ میں مائننگ کی جگہ بند کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کمپنی کی ذمہ داری ہے کہ وہ ماحول کے تحفظ کے اقدامات کرے۔
نجی کمپنی نے دوسری کمپنی کے خلاف لیز زمین پر تجاوزات کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔ میسرز امین برادررز کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ درخواستگزار کے پاس فروری 2026 تک کول مائننگ کا لائسنس موجود ہے۔ خلیل الرحمٰن کول مائننگ نے ہماری جگہ سے کوئلہ نکالنا شروع کردیا ہے۔