ایک ماہ میں 55 اہلکار سمیت 177 افراد دہشت گردی و فرقہ ورانہ واقعات کے بھینٹ چڑھ گئے، عنایت اللہ خان

امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا شمالی کا مالاکنڈ ڈویژن میں امن و امان کی بگڑتی صورت حال کے حوالے سے بیان

سابق صوبائی وزیر عنایت اللہ خان کا کہنا ہے کہ ایک ماہ میں 55  سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 177 افراد دہشت گردی، لسانی اور فرقہ ورانہ واقعات کے بھینٹ چڑھ گئے۔

امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا شمالی و سابق صوبائی وزیر عنایت اللہ خان نے  پشاور میں مالاکنڈ ڈویژن کے امن و امان کی بگڑتی صورتحال کے حوالے سے ایک بیان میں کہا کہ مالاکنڈ ڈویژن میں کسی کو امن خراب ہونے نہیں دیں گے۔

 عنایت اللہ  خان نے اپنے بیان میں کہا کہ باجوڑ واقعہ کے بعد مالاکنڈ ڈویژن کے عوام خاموش نہیں رہیں گے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نااہل ہے لیکن گورنر راج کی کسی صورت حمایت نہیں کریں گے پرامن احتجاج ہر سیاسی جماعت کا حق ہے عام شہریوں پر گولی چلانے کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں روز بروز امن و امان کی حالت خراب ہورہی ہے کہیں لسانی و فرقہ ورانہ واقعات میں لوگ شہید ہورہے ہیں تو کہیں دہشت گردی میں سیکیورٹی فورسز کے جوان شہید ہو رہے ہیں ان حالات میں صوبائی و مرکزی حکومت اور اداروں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے فرائض ادا کریں۔

سابق صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ اس بار مالاکنڈ ڈویژن کے عوام کسی بیرونی یا اندرونی محرکات کے بنا پر امن و امان پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی نے 8 دسمبر کو سوات میں مالاکنڈ ڈویژن کا گرینڈ جرگہ طلب کیا ہے جس میں ڈویژن بھر کے ہر طبقہ فکر کے لوگ شریک ہوں گے اور اسی جرگہ میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

Load Next Story