اسرائیلی فوج نے غزہ میں ایک بار پھر فلسطینی پناہ گزینوں میں خوراک کی تقسیم کے ادارے ورلڈ سنٹرل کچن کی گاڑی کو نشانہ بنایا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے سے گفتگو میں غزہ کی شہری دفاع کے ادارے کے ترجمان محمد باسل نے بتایا کہ خان یونس کے علاقے میں اسرائیلی حملے میں 5 افراد جاں بحق ہوئے جن میں سے 3 ورلڈ سینٹرل کچن کے امدادی کارکن تھے۔
اسرائیلی فوج نے کھانا تقسیم کرنے والے ادارے کی گاڑی کو نشانہ بنانے کو تسلیم کرتے ہوئے بتایا کہ حملے میں ایک شخص ہلاک ہوا۔
اسرائیلی فوج نے روایتی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ بمباری میں مارا گیا رضاکار ایک فلسطینی دہشت گرد تھا جو 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے میں ملوث تھا۔
دوسری جانب ورلڈ سینٹرل کچن نے اسرائیلی دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہم نہیں جانتے کہ کوئی ہمارا کارکن سات اکتوبر کے حملے میں بھی ملوث تھا۔
امریکی ادارے ورلڈ سنٹرل کچن کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اپنے ساتھیوں کے اس طرح قتل کیے جانے کی اطلاع شیئر کرتے ہوئے دل ٹوٹے ہوئے ہیں۔
ادھر اسرائیلی فوج نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری اور غزہ میں امدادی کام کرنے والے ادارے کے سینیئر حکام بتائیں کہ 7 اکتوبر میں حصہ لینے والوں کی بھرتی کیوں اور کیسے کی گئیں۔
اس سے قبل اپریل میں بھی اسرائیلی فوج نے ورلڈ سینٹرل کچن کی گاڑی کو بم مارا تھا جس میں 7 رضاکار جاں بحق ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ نے گزشتہ ہفتے ہی بتایا تھا کہ 7 اکتوبر 2023 کو جنگ کے آغاز سے اب تک 333 امدادی کارکن بمباری میں مارے جا چکے ہیں۔