پشاور: تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ ہم اسلام آباد کوئی قلعہ فتح کرنے نہیں گئے تھے۔
عمر ایوب نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد احتجاج میں میرے چار سیکیورٹی اہلکار غائب ہوئے تھے، وہ کل واپس آئے ہیں، میری گاڑی ابھی تک غائب ہے، جس میں ایک لاکھ روپے پڑے تھے، ایجنسیز سے کہنا چاہتا ہوں پیسے اپنے پاس رکھیں مجھے گاڑی واپس کردیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم کوئی مسلح لوگ نہیں، ہم کوئی قلعہ فتح کرنے نہیں گئے تھے، ہم پر فائرنگ کی گئی، جس کے بعد وہاں سے کارکنان روانہ ہوئے۔
عمر ایوب نے کہا کہ رینجرز بن بلائے غیر قانونی طور پر خیبرپختونخوا آئی، یہ وزیراعلی پر حملہ کرنا چاہتے تھے، اس کی انکوائری ہونی چاہیے، جس نے یہ خلاف ورزی کی ہے اس کے خلاف کورٹ مارشل ہونا چاہیے، شہباز شریف، مریم نواز، آئی جی پنجاب اور ڈی پی او اٹک کے خلاف پرچہ کرونگا۔
عمر ایوب نے زور دیا کہ ہمیں بانی پی ٹی آئی سے ملنے دیا جائے، وزیراعلی اور بانی پی ٹی آئی کے فیملی ممبران کو ملنے کی اجازت دی جائے۔
عمر ایوب نے عزم کیا کہ جب تک بانی پی ٹی آئی رہا نہیں ہوتے ہم جہدوجہد کرتے رہیں گے، ہم اسمبلی میں بھی آواز اٹھائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا مجھے نہیں پتہ ہوئے تھے یا نہیں، وزیراعلی اس کا جواب دے سکتے ہیں۔