ناسا کا خلائی موسم کا پتہ لگانے والے پروجیکٹ کےلیے امیدوار کا انتخاب

یہ پروجیکٹ 31 جنوری 2034 تک مکمل کیے جانے کی توقع ہے


ویب ڈیسک December 03, 2024

ناسا نے خلائی موسمیاتی تبدیلیوں کا پتہ لگانے کے لیے جانز ہاپکنز یونیورسٹی کی اپلائیڈ فزکس لیبارٹری کو منتخب کرلیا ہے.

میڈیا رپورٹس کے مطابق جانز ہاپکنز یونیورسٹی کی اپلائیڈ فزکس لیبارٹری قومی سمندری اور ماحولیاتی انتظامیہ کے Lagrange 1 سیریز پروجیکٹ کے لیے سپرتھرمل آئن سینسرز تیار کرے گی۔

ناسا کے حکام نے اعلان کیا کہ اپلائیڈ فزکس لیبارٹری کو ناسا کے گوڈارڈ اسپیس فلائٹ سینٹر اور کینیڈی اسپیس سنٹر میں دو سپر تھرمل آئن سینسر آلات تیار کرنے کے لیے وفاقی فنڈ سے 20.5 ملین ڈالرز ادا کیے جائیں گے۔

یہ کام 31 جنوری 2034 تک مکمل کیے جانے کی توقع ہے جس میں آلات کا ڈیزائن، مینوفیکچرنگ اور جانچ شامل ہے۔

گوڈارڈ اسپیس فلائٹ سینٹر کے جیریمی ایگرز نے کہا کہ سپر تھرمل آئن سینسرز این او اے اے کے خلائی موسم کی پیشن گوئی مرکز کو اہم ڈیٹا فراہم کریں گے۔ خلائی موسم بتانے والے یہ مرکز پیش گوئیاں اور انتباہات جاری کرتے ہیں جو خلائی موسم کے اثرات کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں