اسلام آباد:
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی آئندہ سماعت پر ہر صورت پیشی کا بیان حلفی جمع کروا دیا گیا۔
دوران سماعت، بانی پی ٹی آئی کو عدالت پیش کیا گیا جبکہ بشریٰ بی بی عدالت پیش نہیں ہوئیں۔ ملزمان کے سینیئر وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے فیصلہ کن انڈر ٹیکنگ جمع کروائی۔
وکیل صفائی سلمان صفدر نے عدالت کو یقین دہانی کروائی کہ بشریٰ بی بی آئندہ سماعت پر ہر صورت عدالت میں پیش ہوں گی۔ وکیل صفائی نے عدالت کو تین سماعتوں میں ملزمان کے 342 کے بیان ریکارڈ کروانے اور بحث مکمل کروانے کی انڈر ٹیکنگ دی۔
نیب وکلاء نے انڈرٹیکنگ کی مخالفت نہیں کی جبکہ عدالت نے وکلاء صفائی کی انڈر ٹیکنگ کو منظور کرتے سماعت ملتوی کر دی۔
سماعت کی کارروائی
وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے پلیڈر بھی جیل کے باہر موجود ہیں، جس پر پراسیکیوٹر جنرل نیب نے کہا کہ بشریٰ بی بی عدالت آ کر ہی اپنا پلیڈر مقرر کر سکتی ہیں۔
پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے کہا کہ پراسیکیوشن بھی کوئی جلد بازی نہیں چاہتی، تاہم عدالت کو اس بات کو بھی دیکھنا ہے کہ اس کیس کو ایک سال مکمل ہو گیا ہے۔ وکلا صفائی کو 342 کے بیان کے لیے 8 مواقع مل چکے ہیں اور اس سے قبل کیس کے تفتیشی افسر پر جرح کے لیے وکلا صفائی کو 38 مواقع فراہم کیے گئے تھے۔
بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنا کی درخواست دائر
بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنا کی درخواست بھی دائر کی گئی جس پر نیب وکلاء نے بشریٰ بی بی کی درخواست پر اعتراضات اٹھائے۔
نیب نے بشریٰ بی بی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد رپوٹ بھی عدالت پیش کی جس میں بتایا گیا کہ نیب نے کوشش کی لیکن بشریٰ بی بی اپنے ایڈریس پر موجود نہیں تھی۔
عدالت نے بشری بی بی کے ناقابل ضمانت وارنٹ برقرار رکھتے ہوئے ضمانتی کو دوبارہ نوٹس جاری کر دیے اور سماعت پانچ دسمبر تک ملتوی کر دی۔