راولپنڈی:
پاکستان تحریک انصاف کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان کی صحت ٹھیک ہے۔
فیصل چوہدری نے اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج 26 دن کے بعد بانی سے ملاقات ہوئی، ہماری ملاقات نہ کرانے پر سی پی او سمیت دیگر افسران کو شوکاز دیا ہے، پولیس حکام نے عدالتی احکامات نہیں مانے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی صحت مند ہیں، معلومات تک رسائی روکی گئی، عمران خان کی بہنوں کی بھی آج ملاقات نہیں کرائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی 7 مقدمات میں جوڈیشل ہوگئے ہیں، آر پی او سے تمام مقدمات کی رپورٹ بھی عدالت نے طلب کی ہے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ ان ( عمران خان ) کو کسی بات کا پتا نہیں تھا، اج ان کو بریفنگ دی، آج انہیں معلوم ہوا کہ خون کی ہولی کھیلی گئی،انھوں نے کارکنوں کی شہادتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے،مشکلات کے باوجود وہ وہاں پہنچے اس پر خراج تحسین پیش کیا۔
وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ پشاور میں شہیدوں کے حق میں پرامن مارچ کیا جائے گا اور ایوانوں اور دیگر سیاسی جماعتوں کے سامنے معاملہ اٹھایا جائے گا۔
فیصل چوہدری کے مطابق بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ گولی کے بجائے آنسو گیس اور واٹر کینن استعمال کیا جاتا، انھوں نے لال مسجد اور 9 مئی واقعات کا بھی ذکر کیا، انھوں نے بشری بی بی، علی امین گنڈاپور کو حراج تحسین پیش کرتے ہوئے اپنی ٹیم پر اعتماد کا اظہار کیا۔ بانی نے شاہ محمودقریشی اور دیگر سے ملاقات کرکے ان سے رائے لینے کا کہا۔
فیصل چوہدری نے مزید کہا کہ آج وکلا کے ساتھ میڈیا کو بھی اندر نہیں آنے دیا گیا، شاہ محمود نے کہا کہ ہم بے گناہوں کو ڈیڑھ سال سے جیل میں رکھا گیا،شاہ محمود قریشی اور بانی پی ٹی آئی کی ملاقات نہیں ہوسکی۔
وکیل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے شاہ محمود قریشی کی قربانیوں کو سراہا، بشری بی بی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ گھریلو خاتون ہیں جس طرح انھوں نے لیڈ کیا وہ قابل تعریف ہے۔
فیصل چوہدری کے مطابق عمران خان نے کہا کہ ڈی چوک اور سنگجانی کا معاملہ نہیں ہے، گولی کیوں چلائی گئی، عمران خان نے رینجرز اور پولیس اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ سیدھی گولیاں مارنے پر علی امین نے بشری بی بی کو بچایا، پولیس والے ہمارے بچے ہیں، شہید سب برابر ہیں۔
وکیل پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بشری بی بی بانی پی ٹی آئی کے لیے باہر نکلی ہیں۔