اسلام آباد میں جو کچھ ہوا اُس میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی قصور نہیں ہے، بیرسٹر گوہر
پاکستان تحریک انصاف کے 24 نومبر کو اسلام آباد کے علاقے سنگجانی یا ڈی چوک میں احتجاج کے متنازع معاملہ پر اہم معلومات سامنے آگئی ہے۔
چئیرمین بیرسٹر گوہر علی خان کے قریبی ذرائع نے انکشاف کیا کہ آج عدالت میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات سے قبل بیرسٹر گوہر نے تفصیلات بتائیں اور انکشاف کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے 100 فیصد سنگجانی احتجاج کا حکم دیا تھا۔
مزید پڑھیں: تحریک انصاف ڈی چوک میں سیکڑوں کارکنوں کی شہادت کے دعوے سے دستبردار
ذرائع کے مطابق بیرسٹر گوہر نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اسلام آباد میں جو بھی معاملہ ہوا اس میں اسٹیبلشمینٹ کا کوئی قصور نہیں، ڈی چوک احتجاج آپریشن سے قبل بیرسٹر گوہر نے علی امین گنڈاپور سنگجانی جانے پر راضی کرنے کی کوشش کی اور معاملہ ہاتھ سے نکلتے ہوئے دیکھ کر دوبارہ بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات کا فیصلہ کیا۔
ذرائع کے مطابق بیرسٹر گوہر نے علی امین کی جیکٹ پکڑ کر کہا کہ اپنے باپ کے سوا کسی کے پاؤں نہیں پکڑے، مگر آج میں بانی پی ٹی آئی کے پاؤں پکڑوں گا کہ دھرنا کال آف کردیں، صورت حال کنٹرول کرنے کوشش کی لیکن احتجاج کے باعث اڈیالہ جیل نہیں پہنچ سکا اور آپریشن ہوگیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر کے مطابق اسٹیبلشمینٹ سے سارے معاملات طے ہوچکے تھے، اگر حالات خراب نہ ہوتے تو بانی پی ٹی آئی کو جلد رہائی مل جاتی۔
بیرسٹر گوہر نے بشری بی بی کے فیصلے پر کندھے اچھال کرکہا کیا کہہ سکتہ ہوں۔