نئی دہلی: پاک بحریہ کی دفاعی صلاحیتوں میں اضافے کی وجہ سے بھارت کی نیوی حیران اور پریشانی میں مبتلا ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق 50 پاکستانی جنگی جہازوں اور 8 نئی جدید آبدوزوں کا سوچ کر بھارتی نیول چیف کی پریشانیوں میں اضافہ کردیا ہے جس کا اعتراف بھارتی نیول چیف ایڈمرل دنیش تریپاٹھی نے اپنی پریس کانفرنس میں کیا۔
انہوں نے پاک چین دوستی، ترکیہ اور بنگلادیش کے ساتھ پاکستان کے تعلقات پر انگلیاں اٹھائیں اور الزام تراشی کی۔
بھارت کے یومِ بحریہ کے موقع پر پریس کانفرنس سے قبل تریپھاٹی نے پاکستان کی بڑھتی صلاحیتوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاک بحریہ چین کی حمایت سے حیرت انگیز ترقی کر رہی ہے جس سے ہمیں خطرات ہیں اور ہم نمٹنے کیلیے حکمت عملی بنارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاک بحریہ کی حیران کن ترقی اور چین کے تعاون سے کئی جنگی جہازوں کی تعمیر سے آگاہ ہیں، چین کی امداد اس بات کی نشاندہی ہے کہ پاکستان کی بحری فوج کی صلاحیتیں مضبوط ہورہی ہیں۔
تریپھاٹی نے کہا کہ حکمتِ عملی کو ہمسایہ ممالک سے ممکنہ خطرات سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے ڈھال رہے ہیں۔
واضح رہے کہ شمال میں چین، مشرق میں بنگلہ دیش اور مغرب میں پاکستان، کسی پڑوسی سے بھارت کی نہیں بنتی۔ پاک چین دوستی کے بعد ترکی سے دفاعی تعاون بھی بھارت کو گراں گزرنے لگا۔
دوسری جانب بنگلہ دیش سے پاکستان کے بہتر ہوتے تعلقات پر بھی بھارتی دفاعی ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجا دی اور کہا ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کی دوستی سے بھارت کو بحیرہ عرب اور خلیج بنگال دونوں جانب سے خطرہ ہو گا۔
پاک بحریہ آئندہ برس فروری میں ایک بار پھر امن مشقوں کی میزبانی کرے گی اور بھارتی نیول چیف پاکستان کی امن مشقوں کے مقابلے میں اپنی ملن ایکسرسائز کو بڑھاچڑھا کر پیش کرتے رہے۔