گل افشاں
لباس ہماری ستر پوشی کے ساتھ ہمارے لیے زینت کا سامان بھی رکھتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم لباس کے ضمن میں جہاں اپنی پسند وناپسند کو ملحوظ خاطر رکھتے ہیں، وہیں ہمیں سماج میں رائج طور طریقے کو بھی مد نظر رکھنا پڑتا ہے۔ ساتھ ہی لباس کا انتخاب موقع محل کی مناسبت سے کرنا چاہیے، سردیوں کی آمد ہے، اس لیے ان دنوں آپ شوخ رنگ بہ صد شوق پہن سکتی ہیں، رات میں گہرے رنگوں کا استعمال بھلا معلوم ہوتا ہے، لیکن دن میں زیادہ اچھا نہیں لگتا۔
یہ فطرت ہے کہ انسان یک سانیت سے جلد اکتا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ پہننے اوڑھنے کے اطوار بھی وقت کے ساتھ ساتھ بدلتے رہتے ہیں، یہی کچھ فیشن کی رِیت ہوتی ہے، جسے ہم آئے روز کے تغیرات کی صورت میں دیکھتے رہتے ہیں اور فیشن کا مزہ تب ہی ہے جب یہ آپ کے مزاج اور شخصیت سے ہم آہنگ ہو۔ اس لیے ضروری ہے کہ جب بھی کوئی لباس خریدیں یا سلوائیں، تو اپنی جسامت، رنگت اور موسم کے حساب سے اس کا انتخاب کریں۔ موسم سرما کی آمد، ماحول میں خوب صورتی لانے کے ساتھ مزاج اور پہناوے پر بھی اثرانداز ہوتی ہے اور لوگ اس موسم میں لباس میں نت نئے ڈیزائن اپناتے ہیں۔ لڑکیاں اور خواتین اپنی شخصیت میں نکھار پیدا کرنے کے واسطے مختلف تراش خراش کے ملبوسات پسند کرتی ہیں۔ ان کی کوشش ہوتی ہے کہ نئے پن کے ساتھ خوب صورتی کے رنگ بھی ان کے لباس میں نمایاں نظر آئیں۔ لباس وہی اچھا لگتا ہے، جو موسم اور جدت کے ساتھ آپ کی شخصیت سے بھی ہم آہنگ ہو۔ کچھ خواتین کے بارے میں کہا جاتا ہے، کہ وہ جلد ہی اپنے اوپر زائد العمری یا بڑھاپا طاری کر لیتی ہیں، یعنی نہایت سادہ لباس ہی اختیار کرتی ہیں، اور خود سے طے کرلیتی ہیں کہ انھیں اب ایسے کپڑے پہننے ہیں، یہ بات درست ہے کہ آپ سادگی پسند ہیں، لیکن پہننے کے معاملے میں عمر کے لحاظ سے آپ کے لباس پر تھوڑا بہت نقش ونگار ہونا برا نہیں۔ دوسری طرف کچھ خواتین اپنی عمر کو بالائے طاق رکھتے ہوئے، نت نئے فیشن اپنانے میں بھی عار محسوس نہیں کرتیں، جو ان کی عمر اور مرتبے کے لحاظ سے قطعی مناسب معلوم نہیں ہوتے، جب کہ سمجھ داری اس میں ہے کہ اپنی عمر، اور مرتبے وغیرہ کے مطابق لباس، زیورات اور جوتوں کا انتخاب کیا جائے۔
سرد موسم میں بہتر ہے کہ لینن زیب تن کرلی جائے یا پھر کاٹن، مگر سب سے اچھی بات یہ ہے اس موسم میں قدرے شوخ کپڑے پہنے جا سکتے ہیں۔ حسین رنگوں کا انتخاب کریں، انہیں اچھی طرح ڈیزائن کرائیں اور زیب تن کریں۔ شادیوں کی رُت بھی ہے، تو ایسے لباس سلوائیں، جو ان تقاریب کے علاوہ بھی پہنے جا سکیں۔ بدلتے ہوئے موسموں کے ساتھ انسانی مزاج، رہن سہن اور پہناوؤں میں تبدیلی آنا فطری ہے۔ خاص طور پر مختلف موسموں کے حساب سے رنگوں اور پہناوے کا انتخاب کرنا خواتین کی ترجیح ہوتی ہے۔ جس طرح موسمِ سرما میں دیگر گرمی پہنچانے والی اشیا کو اہمیت دی جاتی ہے، اسی طرح گرم ملبوسات کو بھی اہمیت دی جاتی ہے۔ سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی نت نئے انداز اور تراش خراش متعارف کرائے جاتے ہیں۔ کپڑوں پر ایسے دل کش رنگوں کا استعمال کرتے ہیں، جو دیکھنے والی آنکھ کو اپنا گرویدہ بنا لیتے ہیں۔ اب لان کے ملبوسات میں بھی کافی اچھے اور نئے ڈیزائن متعارف ہوئے ہیں، مگر یہ ضروری نہیں کہ آپ مہنگے برانڈ کے ملبوسات پہن کر ہی منفرد نظر آئیں۔ یہ آپ پر ہے کہ آپ ایک عام لباس کو بھی اپنے انداز سے بہت خاص بنا سکتی ہیں۔