NEW DELHI:
بھارتی پنجاب کے سابق نائب وزیر اعلیٰ سکھبیر سنگھ بادل کو سکھ مذہب کی توہین کرنے پر بیت الخلاء اور جوتے صاف کرنے کی سزا سنائی گئی ہے۔
شرومنی اکالی دل کے رہنما سکھبیر سنگھ بادل 10 سال تک بھارتی پنجاب کے نائب وزیر اعلیٰ رہے، انہوں نے اس مدت کے دوران اپنے کچھ فیصلوں میں مذہبی بدسلوکی کی تھی جس کی وجہ سے انہیں سکھوں کے مذہبی رہنماؤں کی تنظیم اکالی دل کی جانب سے ’تنکھیا‘ (مذہبی بدسلوکی کا قصوروار) قرار دیا گیا۔
خلیجی میڈیا کے مطابق سکھبیر بادل نے اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کا اعتراف بھی کر لیا ہے، جس کے بعد اب انہیں سزا کے طور پر مختلف گردواروں میں آج سے برتن، جوتے اور بیت الخلاء صاف کرنے پڑیں گے۔
اکال دکل کے جتھےدار گیانی رگھوبیر سنگھ کی سربراہی میں پانچ اعلیٰ سکھ مذہبی رہنماؤں نے شرومنی اکالی دل (ایس اے ڈی) کی ورکنگ کمیٹی سے سکھبیر بادل کا پارٹی صدر کے عہدے سے استعفیٰ قبول کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ سابق وزیر اعلی پرکاش سنگھ بادل کو دیا گیا فخر قم کا لقب واپس لیا جائے۔
اکال تخت میں سکھ پادریوں نے 'تنکھیا' کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سکھبیر سنگھ بادل 3 دسمبر کو دوپہر 12 بجے سے دوپہر ایک بجے تک باتھ روم صاف کریں گے۔ ان سے کہا گیا ہے کہ وہ کل دوپہر 12 بجے سے دوپہر ایک بجے تک شری دربار صاحب کے باتھ رومز کی صفائی کریں گے اور پھر ایک گھنٹے تک برتن دھو کر گوربانی سنیں۔
نائب وزیر اعلیٰ سکھبیر سنگھ بادل سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی گردن میں تختی پہنیں۔
ٹانگ میں فریکچر کی وجہ سے وہیل چیئر پر گولڈن ٹیمپل پہنچنے والے سکھبیر بادل کو 'دیواری پر جھولا' لے جانے اور برشا پکڑنے کے لیے کہا گیا تھا۔
انہیں کہا گیا ہے کہ وہ 'سیوادار' کا لباس پہن کر دو دن تک گولڈن ٹیمپل کے باہر ایک ایک گھنٹہ بیٹھیں۔ انہیں گردواروں میں لنگر تقسیم کرنے کے لیے بھی ایک گھنٹے کی خدمات دینا ہوں گی۔