اسلام آباد:
چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تعیناتی کیلیے 6 اور 14 دسمبرکو جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اہم اجلاس طلب کر لیے۔
6 دسمبر کے اجلاس میں پشاور اور سندھ ہائی کورٹس میں ججزکی تقرری پر غور کیا جائیگا۔
سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے ایڈیشنل ججز کیلیے 12جبکہ پشاورہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے 9 ناموں کی سفارش کی ہے۔
اس اجلا س کے شیڈول میں جسٹس شاہد بلال کی آئینی بینچ میں شمولیت بھی شامل ہے۔ 14دسمبر کے اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ اور بلوچستان ہائی کورٹ کیلیے ججز کی تقرری پر غور کیا جائے گا۔
اس اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ کیلیے محمد صدیق اعوان ایڈووکیٹ ،علی مسعود حیات ایڈووکیٹ،حسن نواز مخدوم ،عامر عجم ملک ،ضیا الرحمن ایڈووکیٹ کے ناموں پر غور ہوگا۔اس کے علاوہ محمد جواد ظفر اور ایڈووکیٹ اویس خالد کے نام پر بھی غور کیا جائے گا۔
اسی طرح 14 دسمبر کے اجلاس میں بلوچستان ہائیکورٹ کے لیے محمد آصف ایڈووکیٹ، ظہور احمد ایڈووکیٹ، محمد افضل ایڈووکیٹ اور محمد ایوب خان کے ناموں پر غور کیا جائے گا۔
اب بارماضی کے برعکس حکمران جماعتیں پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی بھی اعلیٰ عدلیہ میں نامزدگیوں کیلئے اپنے امیدوارشامل کرانے میں کامیاب ہوگئی ہیں۔
ہائیکورٹ میں ججز کیلئے نامزد ناموں میں بعض شخصیات ان پارٹیوں میں یا تو براہ راست شامل رہی ہیں یا ان پارٹیوں میں شامل سینئر وکلا کے ساتھ ان کا تعلق ہے۔ایسا 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد ممکن ہوا ہے جس کے تحت ججز کی تقرریوں میں حکومتی پارٹیوں کا کردار بڑھ گیا ہے۔