کراچی:
پاکستان میں انٹرنیٹ کی سست رفتاری سے صارفین کوسوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے استعمال میں مشکلات کا سامنا ہے، کئی علاقوں میں وائی فائی سروس بھی متاثر ہے۔
وائی فائی سروس متاثر ہونے کی وجہ سے صارفین کو انسٹاگرام،ایکس، فیس بک اورواٹس ایپ سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے استعمال میں پریشانی کا سامنا ہے، آڈیو پیغام بھیجنے، تصاویر اور ویڈیو کی اپلوڈنگ اور ڈان لوڈنگ میں بھی مسائل درپیش ہیں۔
آن لائن کاروبار، آن لائن کلاسز اور سفر کیلئے رائیڈز بک کرنے میں بھی مشکلات پیش آرہی ہیں۔ فوڈ ڈیلیوری رائیڈرز، اور آن لائن ٹیکسی سروس سے جڑے دیہاڑی داروں کو اپنا روزگار خطرے میں دکھائی دے رہا ہے۔
ڈیجیٹل معیشت کے دور میں انٹرنیٹ کی بندش سے ای کامرس کا شعبہ شدید متاثرہوا ہے، بزنس مین دوسرے ملکوں سے شپمنٹ منگوانے اور بھیجنے والوں کو بھی پریشانی کا سامنا ہے۔
انٹرنیٹ کی سست روی اور بندش کے باعث پاکستانی معیشت کو یومیہ اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
آئی ٹی ماہرین کے مطابق دیگر شعبوں کے علاوہ صرف پاکستان کا ٹیلی کام سیکٹر کا منافع تین ارب روپے یومیہ ہے لیکن انٹرنیٹ سست روی کی وجہ سے ییہ شعبہ شدید متاثر ہے ۔
انٹرنیٹ سلو ہونے سے معیشت اور جی ڈی پی پرمنفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ حکومت نے تیس نومبر تک وی پی اینز رجسٹرڈ کرانے کی ڈیڈ لائن دی تھی تاہم ابھی تک غیررجسٹرڈ وی پی اینز بند کرنے کا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
اس تمام تر صورتحال پرپی ٹی اے کاموقف کا موقف جاننے کی کوشش کی گئی تو کوئی جواب نہیں آیا۔ ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی انٹرنیٹ سپیڈ تاحال سست ہونے کی شکایات سامنے آتی رہیں۔ صارفین نے کہا وائی فائی سروس بھی کام نہیں کر رہی۔