’’ملک ہمیشہ سیاسی استحکام اور مفاہمت سے چلتے ہیں‘‘
تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا ہے کہ اس بارے میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ ریاستی اداروں کے خلاف پراپیگنڈا نہیں ہونا چاہیے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ جب آپ سچ کا راستہ روکتے ہیں تو جھوٹ اپنی جگہ بناتا ہے۔
اگر آپ الیکٹرونک میڈیا پر 6 ہلاکتوں کی خبر چلنے دیتے تو یہ جو ریاست مخالفت قوتیں یا جو ملک دشمن قوتیں تھیں انھوں نے جو دو سو لاشوں کا تین سو لاشوں کا پراپیگنڈا کیا انھیں اس کا موقع نہ ملتا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ الیکٹرونک میڈیا میں ایسی اندھیر نگری نہیں کہ جو جس کی چاہے خبر دیدے۔
تجزیہ کار عامرا لیاس رانا نے کہا کہ میڈیا میں بیٹھے شرپسند عناصر، یو ٹیوبرز یہ نہیں چین لینے دے رہے، آج بیرسٹر گوہر کی گفتگو کے بعد سوشل میڈیا پر چیک کر لیں الزام لگایا گیا کہ بیرسٹر گوہر بات کر رہے ہیں اور ان کا کسی پرچے میں نام نہیں،
اب تک صرف پی ٹی آئی نے بطور ادارہ فوج کو نشانہ بنایا، نہ (ن) لیگ نے بنایا نہ پیپلز پارٹی نے بنایا۔
تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ ریاستی اداروں کے خلاف جو پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے وہ انتہائی قابل مذمت ہے، یہاں یہ بات بھی کہتا چلوں کہ آپ نے کسی ایک پارٹی کو مورد الزام ٹھہرا دیا ایسا بھی نہیں ہونا چاہیے۔
جمہوریت میں آپ جمہوری طریقے سے اپنے مدمقابل کا جمہوری طریقے سے مقابلہ کرتے ہیں اوراس کو شکست دیتے ہیں،تجزیہ کار خالدقیوم نے کہا کہ ملک کبھی بھی ڈنڈے اور طاقت سے نہیں چل سکتا ملک ہمیشہ سیاسی استحکام ، سیاسی مفاہمت اور مذاکرات سے چلتے ہیں۔
تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا سیاسی استحکام کی جو بات کی جاتی ہے اس کے لیے سب کوآپس میں بیٹھ کر ڈائیلاگ کرنا پڑے گا، پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان مذاکرات ہوتے نظرنہیں آتے معاملات ایسے ہی رہیں کوئی سمجھوتا نظر نہیں آ رہا، (ن ) لیگ کو خوف ہے کہ اگر پی ٹی آئی سے مذاکرات کرتے ہیں تو اس کی اصل قیادت کو جیل میں ہے وہ یو ٹرن لے لے گی۔