اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، انڈیکس ایک لاکھ 4ہزار پوائنٹس سے بڑھ گیا

مارکیٹ میں چند دنوں سے تیزی کے رجحان برقرار ہے

(فوٹو: فائل)

کراچی:

افراط زر کی شرح 4.9فیصد کے ساتھ ساڑھے 6سال کی کم ترین سطح پر آنے سے رواں ماہ کے وسط میں شرح سود میں مزید نمایاں کمی کی توقعات اور مثبت معاشی اشاریوں کے سبب پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو بھی تیزی کا مومنٹم برقرار رہا جس ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس کی 1لاکھ 4ہزار پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح بھی رقم ہوگئی۔

 تیزی کے سبب 58.27فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 1کھرب 76ارب 64کروڑ 74لاکھ 377روپے کا اضافہ ہوگیا۔

معیشت کی درست سمت پر گامزن ہونے اور انفرادی سطح کےانویسٹرز کی شمولیت بڑھنے سے کاروبار کا آغاز تیزی سے ہوا لیکن کچھ ہی وقفے کے بعد فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے جاری تیزی ایک موقع پر 449پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی۔ 

بعدازاں فرٹیلائزر بینکنگ آئل اینڈ گیس سیمنٹ اور کثیرالقومی کمپنیوں میں یکدم خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مارکیٹ میں ریکوری ہوئی اور ایک موقع پرب1406پوائنٹس کی بڑی تیزی ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں دوبارہ پرافٹ ٹیکنگ سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 1284.13پوائنٹس کے اضافے سے 104559.07پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوا۔

اسی طرح  کے ایس ای 30 انڈیکس 396.53پوائنٹس کے اضافے سے 32365.89پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 719.57پوائنٹس کے اضافے سے 65741.58پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس 2225.55پوائنٹس کے اضافے سے 154432.50 پوائنٹس پر بند ہوا۔ 

کاروباری حجم پیر کی نسبت 14فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 1کھرب 45ارب 03کروڑ 20لاکھ 25ہزار 399 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 465 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 271 کے بھاؤ میں اضافہ 160 کے داموں میں کمی اور 34 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ 

Load Next Story