وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ کراچی میں پینے کا پانی نہیں تو یہ وفاقی حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے۔
کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان پانی کی تقسیم کے حوالے سے 1991 ایکٹ موجود ہے۔ ہر صوبے کا پانی محفوظ ہے لہذا کوئی صوبہ کسی دوسرے صوبے کے پانی کو غصب نہیں کرسکتا ہے۔ کراچی میں پینے کا پانی نہیں تو یہ وفاقی حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کراچی میں 25 ارب روپے کی لاگت کا گرین لائن منصوبہ بنایا تھا اور کراچی میں کے فور منصوبہ سندھ حکومت کی ذمہ ہے اسکے باوجود اسکی سرمایہ کاری وفاق کررہا ہے۔
اس سے قبل پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کی اقتصادی حالت دنیا بھر کے مقابلے میں 23 سال پیچھے ہے۔ پاکستان کا مقابلہ تقابلی طور پر دنیا سے نہیں ہوسکتا ہم پیچھے رہ گئے ہیں۔ سیاسی عدم استحکام نے ملکی معیشت کو نقصان پہنچایا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کی بڑی بڑی کمپنیوں کی ڈالر انکم صفر ہے۔ آج پاکستان ایک بار پھر اہم موڑ پر کھڑا ہے۔ ویژن 2010 میں پہلی بار پاکستان کی ترقی کا خواب بنایا گیا تاہم 2 سال بعد مارشل لا نے وہ چکنا چور کردیا۔ 2024 میں 60 فیصد نمو دکھا کر یہ ثابت کیا گیا ہے کہ پاکستان میں کتنی صلاحیت ہے۔ ویژن 2025 کے تحت پاکستان کو دنیا کی 25 بہترین معیشتوں میں شامل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک سے دہشتگردی اور لوڈ شیڈنگ کو ختم کیا۔ سی-پیک کو خواب سے حقیقت بنایا اور چین سے 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو ممکن کرکہ دکھایا۔ 2017 میں یہ نظرآرہا تھا کہ 2030 تک پاکستان بہترین معیشت بن جائے گا لیکن 2018 میں تبدیلی کے نام پر ہمارے قومی منصوبوں اور سمت کو متاثر کیا گیا۔ 30 سے 40 ارب ڈالر کی نجی چینی سرمایہ کاری کے خلاف جھوٹے الزامات لگائے گئے جو یہاں سے ویت نام ار مشرقی ایشیائی ممالک چلی گئی۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پاکستان کو ماضی کے مقابلے میں پہلے سے زیادہ امن اور استحکام کی ضرورت ہے۔ مؤثر معاشی اصلاحات اور اس پر مستقل عمل سے بھارت کو پیچھے چھوڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ 21 ویں صدی سیاسی نظریات کی نہیں بلکہ معاشی نظریات کی صدی ہے۔ وزیراعظم نیشنل اکنامک ٹرانسفارمیشن پلان رواں ماہ متعارف کروائیں گے۔ پلان کے تحت ایکسپورٹس بڑھانا، میڈ ان پاکستان کو عالمی سطح پر متعارف کروانا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں صلاحیت ، ذہانت اور وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے۔ آج ہم جدید ترین جے ایف تھنڈر بنا رہے ہیں۔ اگر ہم خطے کے دیگر ممالک سے موازنہ کریں توجو ہم سے پیچھے تھے آج وہ آگے نکل گئے ہیں۔ تنازعات کے ساتھ کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا۔