آئینی بینچ نے کراچی گرین بیلٹ پر گرڈ اسٹیشن تعمیر سے متعلق ازخود نوٹس نمٹا دیا

گرڈ اسٹیشن کو وہاں سے ہٹا دیا جائے تو کیا علاقہ مکین پارک میں راکٹ گزاریں گے، جسٹس محمد علی مظہ

ملک میں بجلی کی کی مجموعی طلب 20 ہزار میگا واٹ ہو چکی ہے. فوٹو: فائل

اسلام آباد:

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کراچی گرین بیلٹ پر گرڈ اسٹیشن تعمیر از خود نوٹس نمٹا دیا۔

عدالت نے کہا کہ گرڈ اسٹیشن گرین بیلٹ پر تعمیر نہیں ہوا بلکہ گرڈ اسٹیشن عوامی سہولت کے پلاٹ پر تعمیر ہوا۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ گرڈ اسٹیشن کو وہاں سے ہٹا دیا جائے تو کیا علاقہ مکین پارک میں راکٹ گزاریں گے، گرڈ اسٹیشن کو ہٹانے سے پورا علاقہ بجلی سے محروم ہو جائے گا۔

وکیل کے الیکٹرک نے کہا کہ گرڈ اسٹیشن 2004 میں تعمیر ہوا اور پلاٹ کو گرین بیلٹ کا نام دیا گیا، سوسائٹی کے ماسٹر پلان میں پلاٹ عوامی سہولت کے لیے مختص کیا گیا۔

وکیل سوسائٹی نے کہا کہ پلاٹ کبھی گرین بیلٹ کے لیے مختص نہیں کیا گیا۔

Load Next Story