پنجاب کابینہ: پتنگ بازی کو نا قابل ضمانت قرار دینے کیلئے قوانین میں ترمیم منظور
پنجاب کابینہ نے متعدد اہم فیصلوں کی منظوری دے دی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس میں صوبائی کابینہ نے پتنگ بازی کو ناقابل ضمانت قرار دینے کے لئے قوانین میں ترمیم، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ایکٹ 2024 میں ترمیم ایڈورٹائزمنٹ پالیسی 2024 میں ترمیم کی منظوری دے دی۔ پنجاب پولیس 210 عراقی پولیس افسروں اوراہلکاروں کو ٹریننگ دے گی جس کی کابینہ نے منظوری دے دی۔
اجلاس میں پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی رولز 2024، پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کے باضابطہ قیام، پیرا کے لئے اسسٹنٹ کمشنرز کو ہیئر نگ آفیسرز کے اختیارات دینے کی بھی منظوری دی گئی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے اسموگ کے خاتمے کے لئے اقدامات پر سینئر وزیر مریم اورنگزیب اور ان کی ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ مریم اورنگزیب اور ان کی ٹیم نے اسموگ سے نمٹنے کے لئے جنگی بنیادوں پر کام کیا۔
مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب کی شہید کانسٹیبل کے ورثا کو 2.9 کروڑ، زخمیوں کو 10 لاکھ دینے کی منظوری
اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب میں کاشتکاروں نے کسان کارڈ سے 25ارب روپے کے زرعی مداخل خرید لئے، کاشتکاروں نے کسان کارڈ کے ذریعے 16ارب روپے کی ڈی اے پی کھاد خریدی، پہلی مرتبہ پنجاب میں کھاد کی قلت ہوئی نہ نرخ بڑھے، پنجاب میں گندم کی بوائی کا ٹارگٹ 16.6 ملین ایکڑ مقرر کیا گیا، اجلاس میں بتایا گیا کہ 87 فیصد گندم کی بوائی مکمل کرلی گئی ہے۔
پنجاب میں اپنی نوعیت کے پہلے اور منفرد منارٹی کارڈ اور اس کے لئے فنڈز کی منظوری بھی دی گئی، پنجاب بھر میں 15 ہزار نادار اقلیتی خاندانوں کو سہ ماہی امدادی رقم دی جائے گی۔
صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ ارڑوہ نے گرو نانک جنم دن کے شاندار انتظامات پر وزیراعلی مریم نوازشریف کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے کہا کہ سکھ یاتری پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے ہوئے واپس گئے۔ وزیراعلیٰ نے ننکانہ صاحب میں 3 موٹل قائم کرنے کے لئے اقدامات کی ہدایت کردی۔
وہیکل انسپکشن اینڈ سرٹیفکیشن اسٹیشن کے قیام کے لئے بلاسود قرضوں کے پراجیکٹ کی منظوری بھی دی گئی۔ پنجاب میں ہارس اینڈ کیٹل شو دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کیلئے کابینہ نے ڈیڑھ ارب روپے کی منظوری دے دی۔
مزید پڑھیں: احتجاج کے ماسٹر مائنڈ سے جیل نہیں کاٹی جارہی وہاں سے کال دیتا ہے شہر بند کردو، مریم نواز
پنجاب بھر میں بلدیاتی اداروں کی کارکردگی میں بہتری کے لئے جدید ترین مشینری فراہم کرنے، لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم، پنجاب لوکل گورنمنٹ ورکس رولز میں ترمیم اور چوبرجی گارڈن میں سرکاری ملازمین کے لئے 3 سہ منزلہ ٹاورز بنانے کی بھی منظوری دے دی گئی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے سرکاری ملازمین کو پلاٹ دینے اور گھر کے لئے قرض کا پلان طلب کرلیا۔
کابینہ نے پنجاب کے سرکاری اسکولوں میں اسپوکن انگلش او رریڈنگ آورز کیلئے فاؤنڈیشنل لرننگ پالیسی پنجاب 2024 کی منظوری دی، پنجاب کے ہرڈسٹرکٹ میں ماڈل بازار قائم کرنے کیلئے ابتدائی طورپر 2 ارب 58 کروڑ کی منظوری دے دی۔
وزیراعلیٰ پنجاب ٹرانسپلانٹ پروگرام کے لئے اڑھائی ارب روپے کی منظوری دی جس سے پنجاب بھر میں لیور، کڈنی، بون میرو اور دیگر ٹرانسپلانٹ کئے جائیں گے، پنجاب کی طرف سے گلگت بلتستان کو ایم آر آئی او رکیتھ لیب کی فراہمی کی بھی منظوری دی گئی۔
کابینہ نے ٹورازم انٹرن شپ پروگرام کی لانچنگ، پنجاب کے نرسنگ کالجزمیں ایوننگ کلاسز کے اجرا، پنجاب ایگریکلچر فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کی 276ٹیکنیکل آسامیوں پر بھرتیوں، پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی کے پرانے اور فرسودہ آلات تبدیل کرنے، 42 سال بعد بارڈر ملٹری پولیس اور بلوچ لیوی میں 464 خالی آسامیوں پر بھرتیوں کی منظوری دے دی۔
صوبائی کابینہ نے 8 اسپتالو ں کے نئے بورڈ آف مینجمنٹ کے قیام، ضلع قصور کے 43 ترقیاتی منصوبے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے، فیصل آباد میں ایسٹرن ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ پراجیکٹ، لاہورکی ٹولنٹن مارکیٹ کی بحالی کے لئے 192ملین روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ، پنجاب بھر میں 87 نا مکمل ترقیاتی منصوبے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کی بھی منظوری دے دی۔