وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ فری لانسرز اور انفلوئنسرز حقیقی معنوں میں پاکستان کی ڈیجیٹل اکانومی کے روشن مستقبل کی نمائندگی کرتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پاکستانی فری لانسرز اور انفلوئنسرز کے ساتھ ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
صدر پاکستان فری لانسرز ایسوسی ایشن طفیل احمد خان اور چئیرمین پاکستان فری لانسرز ایسوسی ایشن ابراہیم امین نے میٹنگ میں ویڈیو لنک کے ذریعے شمولیت کی ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزہ فاطمہ نے کہا کہ فری لانسرز پاکستان کو ٹیلنٹ، انوویشن اور تخلیقی صلاحیتوں کے مرکز کے طور پر دنیا میں پیش کر رہے ہیں۔
وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ موجودہ حکومت فری لانسرز کے مسائل حل کرنے کے لیے پر عزم ہے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن انڈسٹری کی ترقی کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، نوجوانوں، فری لانسرز، طلباء اور پروفیشنلز کو بین الاقوامی اور مقامی سطح پر آن لائن مارکیٹ میں مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے ڈیجیٹل اسکلز، ٹولز اور تکنیک سے آراستہ کرنے کے لیےکوشاں ہیں، ڈیجی اسکلز پروگرام کے تحت نوجوانوں کو جدید ترین ڈیجیٹل مہارتوں سے آراستہ کیا جا رہا ہے۔
وزیر مملکت آئی ٹی شزہ فاطمہ نے کہا ملک میں بہتر کینکٹوٹی کے لیے نیشنل فائبرائزیشن پلان پر کام جاری ہے، کوشش ہے کہ ملک میں بہتر اور معیاری ٹیلی کام سروسز میسر ہوں، انٹرنیٹ کا ذمہ دارانہ استعمال بہت ضروری ہے ہماری توجہ ملک میں ڈیجیٹلائزیشن کو فروغ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات حوصلہ افزاء ہے کہ ہماری آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے اس موقع پر سوال و جواب کا سیشن بھی ہوا اور فری لانسرز نے اپنی آراء سے آگاہ کیا۔