عمر ایوب جوڈیشل کمیشن سے مستعفی، بیرسٹر گوہر کو شامل کرنے کی سفارش
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب خان نے مقدمات کے باعث جوڈیشل کمیشن سے استعفیٰ دیتے ہوئے ان کی جگہ بیرسٹر گوہر کو شامل کرنے کی سفارش کردی۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو بھیجے گئے اپنے استعفے میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ میں نے جوڈیشل کمیشن سے استعفی کا فیصلہ اپنے خلاف درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹس (ایف آئی آرز) اور قانونی مقدمات کے باعث کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی ایف آئی آرز اور قانونی کیسز کے لیے میری مکمل توجہ درکار ہے، موجودہ قانونی چینلنجز مجھے کمیشن میں مؤثر کارکردگی دکھانے میں رکاوٹ ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی کو خط میں انہوں نے کہا کہ ادارے کے مفاد میں ہے کہ میں کسی اور کو اپنی جگہ نامزد کروں جو اپنی تمام تر توجہ اس اہم رول پر مبذول کر سکے۔
عمرایوب نے اسپیکر قومی اسمبلی سے کہا کہ میرا استعفی جلد منظور کرکے میری جگہ بیرسٹر گوہر کو جوڈیشل کمیشن کا رکن نامزد کیا جائے اور مجھے یقین ہے کہ وہ اپنی بہترین صلاحیتوں کی بدولت کمیشن میں بہترین کردار ادا کریں گے۔
یاد رہے کہ پارلیمنٹ کی جانب سے 26 آئینی ترمیم کے بعد نومبر کے شروع میں اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تقرری کے لیے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے معاملے پر پارلیمنٹ کے اراکین کا اعلان کردیا گیا تھا۔
جوڈیشل کمیشن کے لیے پی ٹی آئی کی جانب سے قومی اسمبلی سے عمر ایوب اور سینیٹ شبلی فراز کو کمیشن کا حصہ بنایا گیا تھا اور انہوں نے کمیشن کے ابتدائی اجلاس میں شرکت کی تھی۔