’’بانی پی ٹی آئی کا لب و لہجہ پہلے سے زیادہ جارحانہ ہے‘‘
تجزیہ کار فیصل حسین کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا لب و لہجہ جو آج ان کی بہن کی زبانی مجھے محسوس ہوا ہے، وہ پہلے سے زیادہ جارحانہ ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے یہاں تک کہا ہے کہ آپ نے صرف قومی اسمبلی میں بات نہیں کرنی بلکہ دنیا بھر کے اداروں میں جا کر یہ بات کرنی ہے۔
تجزیہ کار عامرالیاس رانا نے کہ پی ٹی آئی پارلیمنٹ میں آنا چاہ رہی ہے، مگر اس کے یوٹیوبرزاس بات پر بالکل راضی نہیں ہیں، ان کی فوج کشی ناکام ہو گئی، یہ اسٹیبلشمنٹ کو گھٹنوں کے بل نہیں لا سکے، تو اب تعصب کی بو پھیلائی جا رہی ہے۔
تجزیہ کار نوید حسین نے کہ اگر انھوں نے اپنے حقوق کی جنگ پارلیمنٹ میں لڑنے کا فیصلہ کیا ہے تو میرے خیال میں یہ ایک بہتر فیصلہ ہے، جمہوریت میں ہم برداشت اور عدم تشدد کی بات کرتے ہیں، معاملات کو جمہوری طریقوں سے سلجھانے کی بات کرتے ہیں۔
تجزیہ کار خالد قیوم نے کہاکہ سیاسی جماعتوں خاص طور پر اپوزیشن میں جو پارلیمانی قیادت ہوتی ہے، ان کی سوچ میں اور جو پارلیمانی پارٹی سے باہر کی قیادت ہوتی ہے، اس میں بڑا فرق ہم دیکھتے رہے ہیں، باہر بیٹھی قیادت پارلیمان کی قیادت پر اس طرح اعتماد کا اظہار نہیں کرتی، ان سے شکوے شکایت رہتے ہیں۔
تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ پی ٹی آئی نے تمام چیزیں دیکھ لیں، انھوں نے اپنی حکمت عملی تبدیل کی ہے، وہ اب پارلیمنٹ کے ذریعے حکومت پر دبائو ڈالنا چاہتے ہیں، یہ دیکھنا ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر کتنی دیر قائم رہتے ہیں۔